الزامات کے بارے میں تفصیل فوری طور پر دستیاب نہیں کی گئی۔ لیکن، مندلت نے کہا ہے کہ پولیس کی جانب سے کی گئی سفارش پر نیتن یاہو کے خلاف رشوت، خیانت اور دھوکہ دہی کے جرم پر الزام عائد کیا جائے گا
اسرائیل کے اٹارنی جنرل نے کہا ہے کہ وہ وزیر اعظم بینجامن نیتن یاہو کے خلاف بدعنوانی کے الزام پر فرد جرم عائد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، جو معاملہ نیتن یاہو کے سیاسی کیرئر کے خاتمے کا باعث بن سکتا ہے۔
اٹارنی جنرل اویچائی مندلت نے یہ بات دو برس سے زیادہ عرصے تک جاری رہنے والی چھان بین کے بعد کہی ہے۔
فوری طور پر اس کی تفصیل دستیاب نہیں ہو پائی۔ لیکن، مندلت نے کہا کہ وہ پولیس کی جانب سے کی گئی سفارش کو تسلیم کرنے والے ہیں، جس میں نیتن یاہو کے خلاف رشوت، خیانت اور دھوکہ دہی کا الزام لگایا گیا ہے۔
نیتن یاہو پر الزام درج کرنے کا مندلت کا فیصلہ اسرائیلی تاریخ کا پہلا واقع ہوگا جس میں عہدے پر فائز کسی وزیر اعظم پر باضابطہ الزام لگایا گیا ہو۔
نیتن یاہو، جو 9 اپریل کے انتخابات میں اپنے دوبارہ انتخاب کی مہم چلا رہے ہیں، کسی غلط عمل میں ملوث ہونے کے الزام کو مسترد کیا ہے۔
نیتن یاہو کی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والی ’لیکوڈ پارٹی‘ نے الزامات کو ’’سیاسی الزام تراشی‘‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کیا ہے۔
متوقع طور پر وزیر اعظم جمعرات کو ایک اخباری کانفرنس سے خطاب کریں گے جس میں اس معاملے کو زیر بحث لایا جائے گا۔