پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف کی لندن میں آئندہ ہفتے ’اوپن ہارٹ سرجری‘ ہو گی۔
وزیراعظم نواز شریف کے بیٹی مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ’ٹوئیٹر‘ پر جاری کردہ اپنے پیغام میں اس بات کی تصدیق کی کہ وزیراعظم کی سرجری آئندہ منگل کو ہو گی۔
ہفتہ کو وزیراعظم ہاؤس سے جاری ایک بیان میں بھی کہا گیا کہ ڈاکٹروں کی تجویز پر ہی سرجری کا فیصلہ کیا گیا اور ڈاکٹروں کے مشورے پر وزیراعظم وطن واپس آئیں گے۔
بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم لندن میں قیام کے دوران ریاست کے معاملات بدستور دیکھ رہے ہیں اور اُن کی معاونت وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری، ملٹری سیکرٹری اور دیگر عملہ کر رہا ہے۔
سرکاری بیان کے مطابق وزیراعظم کو معمول کے مطابق باخبر رکھا جا رہا ہے اور اُن کی ہدایات متعلقہ شعبوں تک پہنچائی جا رہی ہیں۔
بیان کے مطابق وزیراعظم اپنی کابینہ کے اراکین اور دیگر متعلقہ حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں اور ریاست کے معاملات بغیر کسی تاخیر اور التوا کے جاری ہیں۔
وزیراعظم نواز شریف کی بیٹی مریم نواز نے اپنے والد کی صحت یابی کے لیے دعاؤں کی اپیل بھی کی۔
حزب مخالف کی جماعت تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ایک پیغام میں کہا کہ وہ وزیراعظم کی کامیاب سرجری اور جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔
اپوزیشن جماعت پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئیٹر پر ایک پیغام میں وزیراعظم نواز شریف کی صحتیابی کے لیے دعا کی اپیل کی۔
بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے بھی ٹوئیٹر پر ایک پیغام کے ذریعے اپنے پاکستانی ہم منصب نواز شریف کی اچھی صحت کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم نواز شریف چند روز قبل ہی اپنا طبی معائنہ کروانے کے لیے لندن پہنچے تھے، جہاں ڈاکٹروں نے اُنھیں سرجری کا مشورہ دیا۔
اس سے قبل 13 اپریل کو وزیراعظم نواز شریف اپنے علاج کے لیے لندن گئے تھے اور چند روز قیام کے بعد وطن واپس آ گئے تھے۔
وزیراعظم کے ترجمان کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سرجری کے بعد وزیراعظم نواز شریف معمول کے مطابق بطور ملک کے چیف ایگزیکٹو اپنی ذمہ داریاں پوری توانائی اور جذبے کے ساتھ نبھانا شروع کر دیں گے۔