اقوام متحدہ کی جانب سے دنیا کے 28 ممالک میں قدرتی آفات اور جنگوں سے متاثر پانچ کروڑ سے زائد افراد کی امداد کے لیے عالمی برادری سے سات ارب چالیس کروڑ ڈالر کی مالی امداد کی اپیل کی ہے۔
اقوامِ متحدہ کی جانب سے منگل کے روز کی گئی اپیل عالمی ادارے کی تاریخ کی سب سے بڑی اپیل ہے جس سے اگلے برس کے دوران افغانستان اور فلسطینی علاقوں کے علاوہ افریقہ کے کئی ممالک میں مصائب سے دوچار افراد کو امداد پہنچائی جا سکے گی۔ یہ اپیل پاکستان کے لیے پہلے سے کی گئی دو ارب ڈالر کی امدادی اپیل کے علاوہ ہے۔
گزشتہ برس اقوام متحدہ نے سات ارب دس کروڑ ڈالر کی امداد کی اپیل کی تھی۔
اپیل کے اجراء کے موقع پر سیکرٹری جنرل بان کی مون کا کہنا تھا کہ امن، استحکام اور سلامتی دنیا کے ہر انسان کا حق ہے اور اس حق کو زمینی حقیقت میں تبدیل کرنا ہمارے بس میں ہے۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اگر قدرتی آفات، جنگوں اور دیگر تنازعات سے متاثر ان افراد تک بر وقت امداد نہ پہنچائی گئی تو وہ صاف پینے کے پانی اور صحت کی بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہو جائیں گے۔ ادارے کے مطابق ان میں سے بہت سے لوگ ایسے ہیں جو پہلے سے غربت اور افلاس کی وجہ سے خوراک کی کمی اور جسمانی کمزوریوں اور بیماریوں کا شکار ہیں۔
یہ اپیل اقوام متحدہ کے مختلف اداروں سمیت دنیا کی 425 بڑی امدادی اور غیر سرکاری تنظیموں نے مل کر کی ہے تاکہ دنیا بھر میں پھیلے ہوئے انسانی سانحوں سے منظم طریقے سے نمٹا جا سکے۔