اسلام آباد کی احتساب عدالت میں جمعہ کے روز اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی جب سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف ریفرنس تیار کرنے والے ڈپٹی چئیرمین نیب اپنی عبوری ضمانت میں توسیع کے لیے سپیشل جج سینٹرل کی عمارت میں پہنچے، وہاں موجود میڈیا کے نمائندوں کو دیکھ کر ڈپٹی چئیرمین نیب چھپ کر عمارت سے نکلنے میں کامیاب ہو گئے۔
ڈپٹی چئیرمین نیب امتیاز تاجور کے خلاف ان کے سابق ادارے نادرا میں 60 لاکھ روپے کی مبینہ کرپشن کا کیس ایف آئی اے نے درج کروا رکھا ہے جس میں وہ عبوری ضمانت پر ہیں۔
نیب ڈپٹی چئیرمین امتیاز تاجور کرپشن کیس میں سپیشل جج سنٹرل کی عدالت پیش ہوئے جہاں انہوں نے اپنی عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواست کی جس پر ایف آئی اے کے معاملات دیکھنے والے سپیشل جج سینٹرل نے ان کی عبوری ضمانت میں بیس ستمبر تک توسیع کردی۔
عدالت پیشی کے موقع پر ڈپٹی چئرمین نیب میڈیا کے نمائندوں کو دیکھ کر چھپ گئے، اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں نے ان کی طرف جانے کی کوشش کی تو امتیاز تاجور کے ساتھ آئے نیب اہلکاروں کی میڈیا نمائندوں سے ہاتھا پائی ہو گئی اور انہوں نے میڈٰیا نمائندوں کے موبائل چھیننے کی کوشش کی، اسی دوران امتیاز تاجور کیمروں سے نظر بچا کر پچھلے دروازے سے نکلنے میں کامیاب ہوگئے۔
Your browser doesn’t support HTML5
ایف آئی اے کے سپیشل جج سینٹرل اور احتساب عدالت ایک ہی عمارت میں الگ الگ کمروں میں موجود ہیںِ جس وقت ڈپٹی چئیرمین نیب کرپشن کیس میں اپنی ضمانت کے لیے عدالت آئے، اسی وقت برابر کمرے میں ان کے ماتحت سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف کرپشن ریفرنس فائل کررہے تھے۔
امتیاز تاجور پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنے سابق محکمہ نادرا میں مختلف فنڈز میں خردبرد کی اور ان کے خلاف 60 لاکھ روپے کی رقوم خردبرد کرنے پر ایف آئی اے میں باقاعدہ ایف آئی آر درج ہے۔