شمالی کوریا کے میزائل تجربے کی تیاریوں کا انکشاف

ڈیجیٹل گلوب کی سیٹلائٹ تصویر

ڈیجیٹل گلوب کا کہناہے کہ میزائل لانچنگ کی اس نئی سائٹ پر جاری سرگرمیاں بالکل ویسی ہی ہیں جیسا کہ اپریل میں شمالی کوریا کے دور مار میزائل کے ناکام تجربے سے پہلے دیکھی گئی تھیں۔
سٹیلائٹ تصاویر سے متعلق ایک ادارے نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں کہاہے کہ حالیہ دنوں میں شمالی کوریا کے راکٹ لانچنگ مرکز کی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے جو اس جانب اشارہ ہے کہ وہاں آئندہ چند ہفتوں میں دور مار راکٹ کا تجربہ کیا جاسکتا ہے۔

ڈیجیٹل گلوب کی جانب سے پیر کے روز جاری کردہ تصاویر یہ ظاہر کرتی ہیں کہ شمالی کوریا کے سوہائے سیٹلائٹ لانچنگ اسٹیشن میں ٹرکوں، آلات اور لوگوں کی آمدروفت میں اضافہ ہواہے۔

ڈیجیٹل گلوب کا کہناہے کہ حالیہ سرگرمیوں سے اس قیاس کو تقویت ملتی ہے کہ اگر شمالی کوریا چاہے تو وہ اپنے اس مرکز سے آئندہ تین ہفتوں میں طویل فاصلے تک مارکرنے والے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کرسکتا ہے۔

جنوبی کوریا کی وزارت خارجہ کے ترجمان چاؤ تائی ینگ نے منگل کے روز کہا کہ سیول صورت حال کا گہری نظر سے جائزہ لے رہاہے۔

امریکہ محکہ خارجہ کی ترجمان وکٹوریہ نولینڈ نے پیر کے روز کہاکہ واشنگٹن ان اطلاعات سے باخبر ہے اور اسے شمالی کوریا کی جانب سے مستقبل میں میزائل تجربے کے امکان کی خبر سے مایوسی ہوئی ہے۔

ڈیجیٹل گلوب کا کہناہے کہ میزائل لانچنگ کی اس نئی سائٹ پر جاری سرگرمیاں بالکل ویسی ہی ہیں جیسا کہ اپریل میں شمالی کوریا کے دور مار میزائل کے ناکام تجربے سے پہلے دیکھی گئی تھیں۔

پیانگ یانگ کا کہناہےکہ اپریل کی میزائل لانچ کا مقصد زمین کے مدار میں ایک سیٹلائٹ پہنچانا تھا، لیکن امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے کہاتھا کہ زمین کے مدار میں سیٹلائٹ پہنچانے کا اعلان دراصل بیلسٹک میزائل تجربات پر اقوام متحدہ کی پابندیوں کو دھوکہ دینے کے لیے رچایا جانے والا ڈھونگ تھا۔