مظفرآباد: قاتلانہ حملے میں شیعہ راہنما ’’شدید‘‘ زخمی

  • روشن مغل
پولیس ذرائع کے مطابق، فائرنگ کے نتیجے میں علامہ تصور الجوادی ’’شدید‘‘ زخمی ہوئے، جبکہ انکی اہلیہ بھی زخمی ہوئی ہیں۔ انھیں مظفرآباد میں شیخ خلیفہ زائد النہیان اسپتال میں منتقل کیا گیا، جہاں ان کی حالت ’’تشویش ناک‘‘ بتائی جاتی ہے

پولیس ذرائع کے مطابق، پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں ایک سینیئر شیعہ راہنما قاتلانہ حملے میں ’’شدید زخمی‘‘ ہوئے ہیں۔

پولیس نے بتایا ہے کہ شیعہ تنظیم، ’وحدت المسلمین‘ کے پاکستانی کشمیر کے سیکرٹری جنرل، علامہ تصور الجوادی پر بدھ کے روز مظفرآباد کے قریب ایک کار میں سوار مسلح افراد نے مبینہ طور پر اس وقت فائرنگ کردی جب وہ موٹر سائکل پر اپنی اہلیہ کے ہمراہ مظفرآباد سے ’کھن بندوے‘ کی طرف جا رہے تھے۔

فائرنگ کے نتیجے میں، وہ شدید زخمی ہوئے، جبکہ انکی اہلیہ بھی زخمی ہوئی ہیں۔ انھیں مظفرآباد میں شیخ خلیفہ زائد النہیان اسپتال میں منتقل کیا گیا، جہاں ان کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔

اس واقعہ کے بعد، مظاہرین نے کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد کی زیادہ تر سڑکیں ٹائر جلا کر بند کر دی گئیں۔

مظاہرین کی طرف سے واقعہ میں ملوث افراد کی گرفتاری کے لیے جمعرات کے دن کی ڈیڈلائن دی گئی ہے۔ تاہم، ابھی تک کسی کی گرفتاری کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

واقعہ کے بارے میں پاکستانی زیر انتظام کشمیر کی پولیس کے ڈپٹی سپرینٹنڈنٹ وحید گیلانی نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ تصور الجوادی پر قاتلانہ حملہ کرنے والے موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

پاکستانی کشمیر کے وزیر اعظم فاروق حیدر خان نے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے حملہ آوروں کی فوری گرفتاری کی ہدایت دی ہے اور علامہ الجوادی کو علاج معالجے کے لیے اسلام آباد منتقل کرنے کی ہدایت دی ہے۔

پاکستانی کشمیر کے سیاسی اور مذہبی راہنماوں نے بھی واقعہ کی مذمت کی ہے اور اسے ریاست کے پُرامن ماحول کو بدامنی کا شکار کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کا علاقہ مذہبی منافرت کے پس منظر میں عمومی طور پر پُر امن تصور کیا جاتا ہے۔