امریکی مسلم خیراتی تنظیموں کا سیاسی کردار

امریکی مسلم خیراتی تنظیموں کا سیاسی کردار

امریکہ میں یہ انتخابات کا سال ہے اور امریکہ میں سیاسی جماعتیں تو اس کی تیاریوں میں مصروف ہیں ہی ۔ لیکن امریکہ میں رہنے والے مسلمان بھی اپنے آپ کو سیاسی دھارے میں شامل کروانے کے لئے بھرپور کوششیں کر رہے ہیں ۔ اس مقصد کے لئے امریکی ریاست میری لینڈ کےمسلمان دیگر کمیونیٹیز اور مقامی سیاسی رہنماوں سے تعلقات بڑھانے کے کوششیں کر رہے ہیں

اسی سلسلے میں میری لینڈ کی منٹگمری کاؤنٹی میں ہونے والی ایک تقریب میں ریاست میریلینڈ میں عوامی طور پر منتخب نمائندے اور ایگزیکٹیوز کو مدعو کیا گیا۔تقریب کا اہتمام منٹگمری کاؤنٹی مسلم فاونڈیشن نے کیا جو بنیادی طور پر مقامی کمیونٹی کے لیے فلاحی کام کرتی ہے۔ لیکن اس میں سیاسی نمائندوں کی شرکت منٹگمری کاؤنٹی مسلم کاونسل کے اشتراک سے ممکن ہوئی جو مسلمانوں کے لیے سیاسی پلیٹ فارم مہیا کرنے کا کام کر رہی ہے۔

ارما حفیظ منٹگمری کاونٹی مسلم کاونسل کے لیے کام کرتی ہیں، ان کا کہنا ہے کہ مسلم کاونسل اس کاونٹی میں پولیٹیکل سرگرمیاں کرتی ہے اور منٹگمری کاؤنٹی مسلم فاونڈیشن سروسز کے پراجیکٹ جیسے فوڈ ڈرائیو، ذبیحہ، ہالیڈے گفٹ اور شیلٹر میں کھانا فراہم کرنے کام کام کرتی ہے۔

گزشتہ سال ان کی تنظیم نے ایک مقامی فوڈ بینک کو ہزاروں ٹن کھانا فراہم کیا۔ مقامی مسلمان کمیونٹی کے ایک سینیئر رکن طفیل احمد کہتے ہیں کہ سیاسی سطح پر مستحکم ہونے کے لیے پہلے آپ کو کمیونٹی میں اپنی پہچان بنانی ہوتی ہے۔

http://www.youtube.com/embed/9BYwhpPbtaI

ان کا کہنا تھا کہ اس طرح سے انھوں نے کمیونٹی میں اپنی پہچان بنائی ۔ ان کا کہنا ہے کہ جب ہم پہلے مرتبہ کھانا لے کر گئے تو انھوں نے پوچھا آپ کون ہیں اور کہاں سے آئے ہیں۔ ہم نے کہا ہم مسلمان ہیں اور یہیں سے آئے ہیں۔ تو انھوں نے کہا کہ آپ دوبارہ کب آئیں گے؟ یعنی انھیں کھانا بہت اچھا لگا۔

رخسانہ رحمان اس علاقے میٕں 40 سال سےمقیم ہیں اور ان کوششوں کو دوہرے فائدے کے طور پر دیکھتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم پہلے خود اسٹیبلش ہوئے۔ اسلامک سینٹر اور مسجدیں بنائیں۔ مگر اب وقت ہے کہ ہم اس ملک کے لیے بھی کام کریں جس نے ہمیں یہ سب دیا۔ یہی آئیڈیا لے کر ہم اٹھے تھے۔ اور اس کا پولیٹیکل انٹریسٹ یہ ہے کہ کل کو ہمارا بھی کوئی بچہ اس راہ پر چلے گا۔

میری لینڈ کی اسی کاونٹی سے ریاستی سطح پر منتخب ہونے والے ثاقب علی چار سال تک یہاں رکن اسمبلی رہے ہیں۔ اور آج کل میری لینڈ ایجوکیشن بورڈ کے لیے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔

منٹگمری کاؤنٹی مسلم فاونڈیشن کی صدارت صومالیہ کے ایک نوجوان گرید قاسم کر رہے ہیں۔ گرید کا کہنا ہے کہ اس طرح سے نہ صر ف یہاں کے مقامی لوگوں سے بات چیت کے راستے پیدا ہورہے ہیں بلکہ سیاسی راہنماؤں کو بھی ہماری کمیونٹی کی طاقت کا اندازہ ہو رہا ہے۔

اس تقریب میں شرکت کرنے والے مختلف عوامی اور سیاسی نمائندوں نے بھی مسلمانوں کی ان کوششوں کو سراہا .

کاونٹی ایگزیکیٹیو آئیک لیگیٹ نے کہا کہ انھیں یہاں آکر اور مسلمانوں سے مل کر بہت خوشی ہوئی ہے۔ جبکہ ریاست میری لینڈ کے اٹارنی جنرل ڈگلس گینسلر نے اس بات کو سراہا کہ مسلمان یہاں عوامی نمائندوں سے میل جول بڑھا رہے ہیں۔

جبکہ تنظیم کے اراکین کا کہنا تھا کہ ان کی کوشش ہے کہ عوامی بھلائی کی ان کوششوں سے وہ ناصرف مقامی کمیونٹی میں مسلمانوں کو فعال بنائیں بلکے سیاسی سطح پر بھی انھیں مستحکم کریں۔