ایلون مسک نے جمعرات کے روز کہا کہ ٹوئٹر اگلے ہفتے سے ایسےمعطل شدہ اکاؤنٹس کو "عام معافی" دے دے گا جنہوں نے قانون نہیں توڑا ، یا بہت زیادہ"اسپیم "میں ملوث نہیں ہیں۔ یہ اعلان اس بارے میں ٹوئٹرپرایک پولنگ کے بعد کیا گیا ہے۔
بدھ کو ٹوئٹر پرمسک کے پوسٹ کردہ ایک پول میں حصہ لینے والے 3.16 ملین سے زیادہ صارفین میں سے 72.4 فیصد نے ان لوگوں کو واپس لانے کے حق میں ووٹ دیا جن کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم نے معطل کر دیا تھا۔
Should Twitter offer a general amnesty to suspended accounts, provided that they have not broken the law or engaged in egregious spam?
— Elon Musk (@elonmusk) November 23, 2022
"
"لوگ فیصلہ دے چکے ہیں،" مسک نےجمعرات کو ٹویٹ کی۔ "ایمنسٹی اگلے ہفتے شروع ہو رہی ہے۔"
مسک، نے گزشتہ ماہ ٹوئٹرکی ملکیت حاصل کی ہے.
The people have spoken.Amnesty begins next week.Vox Populi, Vox Dei.
— Elon Musk (@elonmusk) November 24, 2022
گزشتہ ہفتے، دنیا کے امیر ترین شخص، مسک نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، طنزو مزاح پر مبنی ویب سائٹ Babylon Bee اور کامیڈین کیتھی گرفن سمیت معطل کیے جانے والے کچھ اکاؤنٹس کو بحال کیا تھا۔
Your browser doesn’t support HTML5
مسک نے اکتوبر میں ٹویٹ کی تھی کہ ٹوئٹر "وسیع طور پر متنوع نقطہ نظر کے ساتھ" اعتدال پسند مواد کے لیےکونسل تشکیل دے گا۔
مسک نے کہا کہ کونسل کے انعقاد سے پہلے مواد کے بارے میں کوئی اہم فیصلے یا اکاؤنٹس کی بحالی نہیں ہوگی.
ٹوئٹر کے ارب پتی مالک کے، اس بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا اانتظام سنبھالنے کے ابتدائی چند ہفتے تبدیلی اور غیریقینی صورت حال سے دوچار رہے ہیں۔
Your browser doesn’t support HTML5
مسک نے سابق چیف ایگزیکٹو پراگ اگروال سمیت اعلی مینیجرز کو برطرف کر دیا ، اور یہ اعلان کیا گیا کہ سیکیورٹی اور پرائیویسی کے انچارج سینئر عہدےداروں نے استعفیٰ دے دیا ہے۔
ان استعفوں کی یو ایس فیڈرل ٹریڈ کمیشن کی طرف سے جانچ پڑتال کی گئی ، جس کے مینڈیٹ میں صارفین کا تحفظ شامل ہے اور محکمے کا کہنا ہے کہ وہ "گہری تشویش" کے ساتھ ٹوئٹر کا جائزہ لے رہا ہے۔
You might notice small, sometimes major, improvements in speed of Twitter. Will be especially significant in countries far away from USA.
— Elon Musk (@elonmusk) November 24, 2022
جمعرات کی صبح ، مسک نے ٹویٹ کیا کہ ٹوئٹر کے صارفین پلیٹ فارم کی رفتار میں چھوٹی، اور بعض اوقات بہت بڑی بہتری دیکھ سکتے ہیں،جوان ملکوں کےلیے اہم ہوں گی جو امریکہ سے دور واقع ہیں ۔
(یہ رپورٹ رائٹرزاور اے ایف پی کی معلومات پر مبنی ہے)