پاکستان میں وزارتِ داخلہ نے خصوصي عدالت کی ہدایت پر سابق صدر پرویز مشرف کا پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم جاری کردیا ہے، اس حکم کے بعد سابق صدر پرویز مشرف کا فوری طور پر پاکستان نہیں سکیں گے۔
اس سلسلہ میں وزارت داخلہ کے اعلیٰ افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر وائس آف امریکہ کو تصدیق کی کہ خصوصي عدالت نے چند روز قبل وزارتِ داخلہ نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف کا حکم دیا تھا، لہٰذا خصوصي عدالت کے احکامات پر وزارت داخلہ نے نادرا اور پاسپورٹ آفس کو حکم جاری کردیا ہے کہ پرویز مشرف کا پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بلاک کردیا جائے۔
وزارتِ داخلہ کے حکم پر عمل درآمد کے بعد پرویز مشرف پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بلاک ہونے پرسفر نہیں کر سکیں گے اور نہ ہی جائیداد کی خرید وفرخت کر سکیں گے جب کہ سابق صدر بینکنگ کی سہولت سے بھی محروم ہو جائیں گے اور انہیں کسی قسم کی بینک ٹرانزیکشن کرنے کی اجازت نہ ہو گی۔
خصوصي عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کی جائیداد منجمد کرنے کے احکامات بھی جاری کیے تھے تاہم اس حوالے سے اب تک کوئی فیصلہ سامنے نہیں ا ٓسکا۔
رواں سال مارچ میں آئین شکنی کے سنگین غداری کیس میں اسلام آباد کی خصوصي عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کا پاسپورٹ اور شناختی کارڈ معطل کرنے کا حکم دیا تھا۔ خصوصي عدالت نے وزارت داخلہ سمیت تمام اداروں کو احکامات پر فوری عمل درآمد کی ہدایت کی تھی۔
وفاقی حکومت نے اپنی حکومت کے جانے کے آخری روز نادرا اور ڈائریکٹر جنرل پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کو خط تو بھجوا دیا لیکن اس حوالے سے عمل درآمد کے بعد ہی سابق صدر کی سفری دستاویزات بلاک ہو سکیں گی۔