پاک امریکہ جنگ بعید ازقیاس ہے: پرویز مشرف

واشنگٹن، سابق صدر پرویز مشرف اسٹوڈیو میں وائس آف امریکہ کی عائشہ تنظیم کے ساتھ

صدر حامد کرزئی کی طرف سے پاکستان کے ایک ٹیلی ویژن چینل کو دیے گئے ایک انٹرویو میں یہ کہنے کے بعد کہ اگر پاکستان اور امریکہ کے درمیان کبھی جنگ ہوتی ہے تو افغانستان اپنے برادر ہمسایہ ملک کا ساتھ دے گا، جہاں ایک طرف افغانستان میں صدارتی ترجمان اپنے مغربی دوستوں کو وضاحت کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں وہیں دوسری طرف پاکستان کے سابق فوجی صدر جنرل پرویز مشرف نے افغانستان کے صدر کا شکریہ ادا کیا ہے۔ وائس آف امریکہ کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں ان کا کہنا تھاکہ میں سب سے پہلے تو صدر کرزئی کا شکر گزار ہوں کہ پہلی دفعہ انہوں نے پاکستان کے حق میں کوئی بات کی ہے۔

لیکن انہوں نے صدر کرزئی کے خیالات کو بعید ازقیاس بھی قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس قسم کے خیالات مجھے بہت ہی عجیب اور مضحکہ خیز لگتے ہیں کہ امریکہ اور پاکستان کی جنگ ہوگی۔ میرے خیال میں ایسا کبھی نہیں ہوگا۔ اور یہ سوچنا کہ پاکستان اور امریکہ کی جنگ ہوگی اور افغانستان ہماری طرف ہوگا، اس قسم کے خیالات مجھے بہت عجیب لگتے ہیں، بہت غیر معقول لگتے ہیں۔

پاکستان اور امریکہ کے درمیان گزشتہ چند ماہ سے تعلقات کشیدہ رہے ہیں اور ذرائع ابلاغ میں ان قیاس آرائیوں کے بعد کہ امریکہ شمالی وزیرستان میں یک طرفہ آپریشن کر سکتا ہے پاکستانی ذرائع ابلاغ میں یہ سوال بار بار اٹھایا گیا کہ ایسی صورت میں پاکستان کا رد عمل کیا ہوگا۔

جنرل مشرف کے مطابق اس قسم کی باتیں افغانستان اور پاکستان دونوں کے لیے نقصان دہ ہیں۔ انہوں نے صدر کرزئی کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ میں کرزئی صاحب کو یہی مشورہ دینا چاہوں گا کہ وہ پوری توجہ افغانستان کی طرف رکہیں اور اپنے ملک میں سیاسی استحکام لائیں اور القاعدہ اور طالبان کا عمل دخل ختم کرنے کا سوچیں۔ اور خیالات کو اس طرف نہ لے جائیں جس کا امکان ہی افغانستان اور پاکستان کے لیے تباہ کن ہوگا یعنی کہ پاکستان اور افغانستان مل کر امریکہ سے جنگ کر رہے ہوں۔ اور اس بات کا امکان بھی نہیں ہے۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ صدر کرزئی نے کوئی ایسا بیان دیا ہو جسے عالمی سطح پر انتہائی متنازعہ قرار دیا گیا ہو۔ لیکن مبصرین کے مطابق اس بات کا قوی امکان ہے کہ صدر کرزئی پاکستان کے خلاف کئی سخت بیانات دینے کے بعد تعلقات بہتر بنانے کی کوشش میں تھے۔ دوسری طرف امریکہ میں مبصرین کا کہنا ہے کہ پاکستان اورا مریکہ کے درمیان کسی بھی مسلح فوجی تنازع کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں۔

http://www.youtube.com/embed/NgF8vA9Xii8