کراچی ۔۔۔ متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما الطاف حسین نے کہا ہے کہ آپریشن ضرب عضب نا صرف آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہنا چاہیئے، بلکہ طالبان کے مکمل خاتمے کے لئے اس کا دائرہ بھی پھیلا دیا جائے۔
انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ طالبان کے حامیوں کے خلاف بھی ملک بھر میں کارروائی کریں۔
جمعہ کو کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے پشاور سانحے کے خلاف ’قومی یکجہتی ریلی‘نکالی گئی۔ لندن سے بذریعہ ٹیلی فون ریلی سے خطاب میں الطاف حسین کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’آج یہ قومی یکجہتی کا اجتماع ہے۔ آج کی ریلی ایم کیوایم کی نہیں۔۔ ’قومی یکجہتی پاکستان‘ کی ریلی ہے۔‘
انہوں نے سانحہٴپشاور کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسلام آباد میں قائم لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز کی گرفتاری اور مسجد سے منسلک جامعہ حفصہ کو بند کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
انہوں نے سانحہ کی مذمت سے انکار کے بیان پر مولانا عبدالعزیز کو آڑے ہاتھوں لیا۔ ان کا کہنا تھا ’وہ طالبان کے حامی ہیں‘۔
مولانا عبدالعزیز نے سانحہ پشاور کو دہشت گردوں کی جانب سے آپریشن ضرب عضب کا رد عمل قرار دیا تھا۔
لطاف حسین نے کہا کہ اسلام سلامتی کا دین ہے۔ اس کا مطلب امن اور بھائی چارہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سانحے میں معصوم بچوں اور بیگناہ اساتذہ کا خون بہایا گیا ہے۔ تاہم اس واقعے نے پورے پاکستان کو متحد کردیا ہے۔
ایم کیو ایم کے سربراہ نے کہا کہ پاکستان کو بچانا ہے تو طالبان سے نجات حاصل کرنا ہوگی۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے آپریشن کا دائرہ ملک بھر میں پھیلائیں، تاکہ دہشت گردی کا خاتمہ ہو اور ملک کو اس سے نجات ملے۔
ریلی میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی جبکہ متحدہ قومی موومنٹ کے تمام رہنما بھی موجود تھے۔ ان میں روف صدیقی، واسع جلیل، فیصل سبزواری، سینئر حسیب خان، وزیراعلیٰ سندھ کے سابق مشیر عبدالحسیب، سید اظہار الحسن، حیدر عباس رضوی اور وسیم اختر شامل تھے۔
ریلی میں غیر مسلموں اور ان کے رہنماوٴں نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔