کراچی: ایم کیو ایم کی پاک فوج سے یکجہتی کیلئے ریلی

’میں نے تین سال پہلے ہی طالبانائزیشن کے خطرے سے آگاہ کردیا تھا۔ میری باتوں کا مذاق اڑایا گیا۔ میری باتوں کو بیرونی پروپیگنڈا بتایا گیا۔ ہمیں طالبان نے مسلمان نہیں بنایا۔ جو طالبان کا یار ہے، وہ پاکستان کا غدار ہے‘: قائدِ تحریک کا خطاب
متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے پاک فوج سے اظہار یکجہتی کیلئے کراچی میں ایک ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ اتوار کے روز کراچی کے علاقے شاہراہ قائدین میں ریلی اور جلسے کے انتظامات کئے گئے۔

متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے ریلی سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’دہشت گردوں کے خلاف مسلح افواج قدم بڑھائیں، ایک ایک پاکستانی آپ کے ساتھ ہے‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میں نے تین سال پہلے ہی طالبانائزیشن کے خطرے سے آگاہ کردیا تھا۔ میری باتوں کا مذاق اڑایا گیا۔ میری باتوں کو بیرونی پروپیگنڈا بتایا گیا۔ ہمیں طالبان نے مسلمان نہیں بنایا۔ جو طالبان کا یار ہے، وہ پاکستان کا غدار ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اظہار یکجہتی میں پاک فوج نہیں بلکہ رینجرز اور پولیس بھی شامل ہیں۔ یہ ریلی ان کے لیے ہے جو دہشت گردی کا نشانہ بنے: پولیس، رینجرز، ایف سی، لیویز۔ اور، ملکی سلامتی کیلئے ہم سب متحد ہیں‘۔

انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی سلامتی خطرے میں ہے، طالبان کے حامی پاکستان کے دوست نہیں ہیں، پاکستان کو بچانے کے لیے حکومت، فوج اور عوام کو ایک یکساں سوچ پر عمل پیرا ہونا ہوگا۔

ایک موقع پر، ایم کیو ایم کے قائد کا کہنا تھا کہ ’وقت آگیا ہے، بزدلی کا طوق گردن سے اتار کر پھینکنا ہوگا۔ ایم کیو ایم کسی قوم یا زبان کے خلاف نہیں۔ ملک سے کرپٹ لوگوں کی حکومت کا خاتمہ چاہتے ہیں‘۔

نجی چینلز پر نشر ہونےوالی خبروں کے مطابق، ایم کیو ایم کی ریلی میں پاک فوج سے اظہار یکجہتی کے لیے قرارداد بھی پیش کی گئ ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ مساجد، امام بارگاہوں، غیر مسلم عبادت گاہوں اور بازاروں میں بم دھماکوں کی مذمت کرتے ہیں۔

اس میں مزید کہا گیا ہے کہ ’دہشت گردوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے، اور دہشت گردوں اور ان کی حمایت کرنے والی جماعتوں کا مکمل سوشل بائیکاٹ کیا جائے‘۔


کراچی میں منعقد اس ریلی سے ایم کیو ایم کے رہنماوٴں نے بھی خطاب کیا۔ ریلی میں خواتین اور بچوں سمیت کارکنوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔