ناروے ماؤں کے لیے بہترین، نائیجر بدترین ملک قرار

قندھار

عالمی تنظیم نے منگل کو جاری کی جانے والی اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ افغان ماؤں اور بچوں کی صحت کی صورتِ حال میں بہتری کے پیشِ نظر افغانستان اس برس ماؤں کےلیے بدترین ملک قرار نہیں پایا بلکہ افریقی ملک نائیجر رواں برس 165 ممالک کی فہرست میں آخری نمبر پر آیا ہے

ماؤں اوربچوں کے حقوق کے لیےسرگرم بین الاقوامی امدادی تنظیم 'سیو دی چلڈرن' نے کہا ہے کہ گزشتہ دو برسوں میں پہلی بار افغانستان ماؤں کے لیے دنیا کا بدترین ملک قرار پانے سے محفوظ رہا ہے۔

عالمی تنظیم نے منگل کو جاری کی جانے والی اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ افغان ماؤں اور بچوں کی صحت کی صورتِ حال میں بہتری کے پیشِ نظر افغانستان اس برس ماؤں کےلیے بدترین ملک قرار نہیں پایا بلکہ افریقی ملک نائیجر رواں برس 165 ممالک کی فہرست میں آخری نمبر پر آیا ہے۔

عالمی تنظیم دنیا کے 165 ممالک کی یہ درجہ بندی وہاں ماؤں کو دستیاب صحت کی سہولیات، ان کی تعلیم و صحت اور معاشی استحکام سمیت بچوں کی صحت اور انہیں دستیاب خوراک کی مقدار کی بنیاد پر کرتی ہے۔

'سیو دی چلڈرن' کی سینئر ڈائریکٹر برائے غذائیت کیرن لیپنگ کا کہنا ہے کہ افغانستان میں ماؤں کی صحت سے متعلق بعض امور میں بہتری آئی ہے جن میں تربیت یافتہ دائیوں کےہاتھوں بچوں کی پیدائش میں اضافہ بھی شامل ہے۔

لیپنگ کے بقول افغانستان میں ماں بننے والی خواتین کی اوسط عمر میں بھی اضافہ ہوا ہے جس کے باعث فہرست میں اس کی درجہ بندی بہتر ہوئی ہے۔

لیپنگ کا کہنا ہے کہ افغان لڑکیوں کے اسکول میں زیرِ تعلیم رہنے کی اوسط مدت بڑھ کر ڈیڑھ سال ہوگئی ہے جب کہ نومولود بچوں کی اموات کی شرح 200 اموات فی ایک ہزار بچہ سے کم ہو کر 149 رہ گئی ہے۔

تاہم،تنظیم کا کہنا ہے کہ حالیہ بہتری کےباوجود افغان حکام کو ملک میں ماؤں اور بچوں کی صحت کی صورتِ حال بہتر بنانےکے لیے اب بھی بہت کچھ کرنا ہوگا۔

لیپنگ کا کہنا ہے کہ افغانستان میں مائوں اور بچوں کو درپیش خوراک کی طویل المیعاد قلت اب بھی باقی دنیا کے مقابلے میں خاصی زیادہ ہے جب کہ ملک کی نصف آبادی کو پینے کا صاف پانی بھی میسر نہیں۔

لیپنگ کےمطابق افغانستان میں اب بھی ہر 11 میں سے ایک عورت دورانِ حمل کسی مرض یا پیچیدگی کا شکار ہوکر ہلاک ہوجاتی ہے جو دنیا بھر میں سب سے بلند شرح ہے۔

'سیو دی چلڈرن' نے اپنی فہرست میں ناروے کو ماؤں کے لیے بہترین ملک قرار دیا ہے۔ فہرست میں امریکہ کا نمبر 25 واں ہے جو کہ گزشتہ برس اس فہرست میں 31 ویں نمبر پر تھا۔