وزیر اعلیٰ پنجاب کے اسٹریٹیجک ریفارم یونٹ کے سابق ڈائریکٹر جنرل سلمان صوفی کو خواتین کے حقوق اور انہیں بااختیار بنانے کے لیے ان کے کام کے اعتراف میں بھارت میں ’مدرٹریسا ایواڈ برائے 2018‘ کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔
مدر ٹریسا ایوارڈ دینے کی تقریب 21 اکتوبر کو ممبئی میں منعقد ہو گی۔
اس سے قبل انسانی خدمات پر یہ اہم ایوارڈ دلائی لامہ، ملالہ یوسف زئی، پرنیانکا چوپڑا، مہاترمحمد، بلقیس ایدھی، نیرجا بھنوت اور عبداللہ بن زیاد بن نہان کو مل چکا ہے۔
Humbled to announce that I have been nominated for #MotherTeresaAward 2018 along with Nobel laureate @NadiaMuradBasee. I dedicate this award to the Women victims of Violence and pledge to keep working for them. https://t.co/bMhm2FarTd pic.twitter.com/XFbefRqdaf
— Salman Sufi (@SalmanSufi7) October 7, 2018
اس سال سلمان صوفی کے ساتھ جن دوسری شخصیات کو ایوارڈ دیا جا رہا ہے ان میں نوبیل انعام یافتہ شریں عبادی، نوبیل انعام یافتہ توکل کرمان، رولا غنی، یونمی پارک، ایزک وسیلی، خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی نوبیل انعام یافتہ یزیدی خاتون نادیہ مراد اور ڈاکٹر ناشوا الروانی شامل ہیں۔
سلمان صوفی نے کہا ہے کہ وہ اپنا یہ ایوارڈ پاکستان کی ان خواتین کے نام کرتے ہیں جنہیں تشدد اور ہراساں کیے جانے کے واقعات کا سامنا کرنا پڑا اور انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ وہ انہیں انصاف دلانے کے لیے کام کرتے رہیں گے۔
سلمان صوفی جنہیں پی ٹی آئی کی حکومت نے اپنے عہدے سے الگ کر دیا تھا، یہ بھی کہا کہ اب ان منصوبوں کو فنڈنگ نہیں ملی ہے۔ جسکی وجہ سے یہ پروگرامز بند ہونے کا اندیشہ ہے۔ اس سلسلے میں حکومت کا نقتہ نظر جاننے کیلئے منسٹر آف ہیومن رائٹس شیریں مزاری اور پنجاب کی منسٹر آف وومن ڈیوییلپمینٹ آشفہ ریاض فاتیانہ سے رابطہ کیا گیا لیکن دونوں جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔