شام: صدارتی محل پر راکٹ حملہ

دارالحکومت دمشق کے شمال مغربی علاقے میں واقع ایک صدارتی محل پر راکٹ حملہ کیا گیا ہے۔
شام میں حزبِ اختلاف کے کارکنوں نے دعویٰ کیا ہے کہ دارالحکومت دمشق کے شمال مغربی علاقے میں واقع ایک صدارتی محل پر راکٹ حملہ کیا گیا ہے۔

کارکنوں کے مطابق 'جبلِ قاسیون' کے دامن میں واقع 'تشرین پیلس' نامی صدارتی محل کے میدان میں گرنے والے تین راکٹوں سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔

حکام کے مطابق صدر بشار الاسد اور ان کے اہلِ خانہ کبھی کبھار مذکورہ محل میں قیام کرتے ہیں۔

حزبِ اختلاف کے کارکنوں نے دعویٰ کیا ہے کہ کم از کم ایک راکٹ نے محل کی عمارت کو بھی نشانہ بنایا جب کہ اس حملے کے بعد دمشق میں واقع دو دیگر صدارتی محلوں کے گرد سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔

حکومت مخالف کارکنوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ پیر کی شب شمالی شہر حلب میں ہونے والے راکٹ حملے میں ہلاکتوں کی تعداد 20 تک جاپہنچی ہے۔

برطانوی خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز' نے حلب میں موجود حزبِ مخالف کے ایک کارکن کے حوالے سے کہا ہے کہ حلب کے ضلع جبلِ بدرو میں پیر کی شب ہونے والے اس میزائل حملے میں کئی عمارتیں زمین بوس ہوئی ہیں جن کے ملبے تلے اب بھی کم از کم 25 افراد دبے ہوئے ہیں۔

انٹرنیٹ پر جاری کی جانے والی ایک ویڈیو میں علاقہ مکینوں کو میزائل حملے کی جگہ سے ملبہ اٹھاتے اور اس کے نیچے سے ایک لاش برآمد کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

'رائٹرز' کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

اقوامِ متحدہ کے مطابق شام میں گزشتہ دو سال سے جاری محاذ آرائی اور خانہ جنگی کے دوران میں اب تک لگ بھگ 70 ہزار افراد مارے جاچکے ہیں۔