بھارتی پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کے قتل کے الزام میں گرفتار دیپک عرف ٹینو ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب پولیس حراست سے فرار ہو گیا۔
بھارتی نشریاتی ادارے ‘انڈیا ٹوڈے’ کے مطابق سینٹرل انویسٹی گیشن ایجنسی (سی آئی اے) کا عملہ ٹینو کو رات11 بجے کے قریب اپنی گاڑی میں کپورتھلا جیل سے مانسا لے جا رہا تھا جب ملزم موقع پا کر فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔
دیپک گینگسٹر لارنس بشنوئی کا قریبی ساتھی ہے۔ جو سدھو موسے والا کے قتل کا ماسٹر مائنڈ بتایا جاتا ہے۔
دیپک کا نام اس چارج لسٹ میں شامل تھا جس میں 15 ایسے لوگوں کی فہرست تھی جو شوٹر، ماسٹر مائنڈ اور قتل میں ملوث تھے۔
اس کو دہلی پولیس پروڈکشن وارنٹ پر پنجاب لائی تھی جب کہ ہفتے کی رات وہ چوتھی بار پولیس کی حراست سے فرار ہوا ہے۔
اس سے قبل دیپک 2017 میں امبالہ کے سینٹرل جیل میں قید تھا جہاں اس نے پولیس کی آنکھوں میں پیپر اسپرے ڈال کر فرار ہونے کی کوشش کی تھی۔
SEE ALSO: سدھو موسے والا کے قتل کے پیچھے اس کے دوست ہوسکتے ہیں؛ بھارتی گلوکار کے والد کا الزامدیپک اس کے بعد اس وقت فرار ہونے میں کامیاب ہوا جب اسے طبی معائنے کے لیے اسپتال لایا گیا تھا۔
سیکیورٹی حکام کے مطابق انہوں نے دیپک کی تلاش شروع کر دی ہے۔ حکام کے مطابق اس ملزم کی لوگوں کو قتل کی ویڈیوز دکھا کر خوف زدہ کرنے کی تاریخ ہے۔
خیال رہے کہ سدھو موسے والا کو رواں برس 29 مئی کو پنجاب کے ضلع منسا میں گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔ ان کی گاڑی کو چاروں طرف سے گھیر کر فائرنگ کی گئی تھی۔
سدھو موسے والا کو اس وقت نشانہ بنایا گیا تھا جب ان کو حکومت کی طرف سے دی گئی سیکیورٹی میں کمی کر دی گئی تھی۔
ان کے ساتھ سفر کرنے والے ان کے کزن اور دوست بھی اس حملے میں زخمی ہوئے تھے۔