جنوبی ایشیا کے مختلف ممالک میں ہونے والی مون سون بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 152 ہو گئی ہے۔
رپورٹس کے مطابق بارشوں سے بھارت، نیپال اور بنگلہ دیش میں 152 افراد ہلاک جب کہ ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔
حکام کے مطابق مون سون بارشوں سے نیپال میں کم از کم 90 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
دوسری جانب بھارت میں بھی مون سون بارشوں سے شدید نقصانات ہوئے ہیں۔ ریاست آسام میں 50 افراد کی ہلاکت رپورٹ ہو چکی ہے۔
بھارتی ریاست آسام کے حکومتی افسر شیوکُمار کے مطابق کازیرنگا نیشنل پارک میں سیلابی پانی داخل ہونے سے ایک سینگ والے 10 نایاب گینڈے بھی ہلاک ہو گئے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ بارشوں سے بھارتی ریاست آسام کے 3700 دیہاتوں میں 48 لاکھ لوگ جب کہ ریاست بہار میں 25 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں۔
آسام میں ہی جمعے کو 20 سالہ عمرانہ نامی خاتون نے سیلاب زدہ علاقے میں کشتی میں ایک بچے کو اس وقت جنم دیا جب انہیں کشتی کے ذریعے اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا۔
آسام میں حکومت نے امدادی کیمپ قائم کیے ہیں۔ حکام کے مطابق بارشوں سے متاثرہ 147000 افراد کیمپوں میں پناہ گزین ہیں۔
نیپال کی وزارتِ داخلہ کے مطابق مون سون بارشوں سے 36ہزار 7سو 28 خاندان متاثر ہوئے جب کہ 13 ہزار خاندان گھر چھوڑ کر نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔
علاوہ ازیں بنگلہ دیش میں بھی بارشوں اور سیلابی ریلوں سے تباہی ہوئی ہے۔ ملک کے مختلف علاقوں میں 12 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔
حکام کی جانب سے مزید ہلاکتوں کا بھی اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ جنوبی ایشیا میں ہر سال جون سے ستمبر تک تیز مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری رہتا ہے جس کے باعث ہزاروں افراد متاثر ہوتے ہیں جب کہ بارشوں سے ہونے والی ہلاکتیں بھی معمول ہیں۔
گزشتہ دنوں بنگلہ دیش میں تیز بارش سے روہنگیا مسلمان پناہ گزینوں کے کئی کیمپ تباہ ہوئے تھے جبکہ 10 ہلاکتیں بھی ہوئی تھیں۔