آسٹریلیا میں ایک نئے مطالعاتی جائزے کے نتیجے سے معلوم ہوا ہے کہ ایسی مائیں جن میں دوران ِ حمل آیوڈین کی شرح کم ہوتی ہے، ان کے بچوں کی ذہنی استعداد اپنے ہم عصر ساتھیوں کی نسبت کم ہوتی ہے۔ یہ بچے اپنی کلاسوں میں املا، گرامر اور دیگر امور میں باقی بچوں کی طرح کے نتائج نہیں دے پاتے۔ تحقیق کے مطابق دوران ِ حمل آیوڈین کی کمی سے بچوں کی ذہنی نشونما کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
کرسٹین ہائینز تسمانیہ میں کی گئی اس تحقیق کی سربراہ تھیں۔ ان کے مطابق، ’’اس تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ دوران ِ حمل چند چھوٹی چھوٹی چیزوں کو نظر انداز کرنے سے بڑے بڑے مسائل جنم لے سکتے ہیں اور بچوں پر برے اثرات ڈالتے ہیں۔‘‘
ماہرین کہتے ہیں کہ انسان کو زندگی بھر اپنے ’تھائی روئیڈ گلینڈز‘ کی نشونما کے لیے ’آیوڈین‘ کی ضرورت رہتی ہے۔ لیکن ماں بننے والی خاتون کے لیے آیوڈین اس لیے بہت ضروری ہے کہ آیوڈین پر رحم ِ مادر میں پلنے والے بچے کی ذہنی نشونما کا دارومداد ہوتا ہے۔
امریکی ادارہ برائے ادویات کے مطابق ایک بالغ فرد کو ہر روز 150 مائیکروگرام آیوڈین کی ضرورت ہوتی ہے۔ دوسری طرف حاملہ ماؤں کو روزانہ 220 مائیکروگرام آیوڈین جبکہ دودھ پلانے والی ماؤں کو روزانہ 290 مائیکروگرام آیوڈین کی ضرورت ہوتی ہے۔
امریکی خوراک میں آیوڈین کا ایک بڑا ذریعہ دودھ ہے لیکن بہت سی مچھلیوں اور سبزیوں میں بھی آیوڈین پایا جاتا ہے۔ بازار میں ’آیوڈین ملا نمک‘ بھی بآسانی دستیاب ہے۔
اس تحقیق کے لیے کرسٹین ہائینز اور ان کے ساتھیوں نے 228 حاملہ خواتین پر مشتمل (جو تسمانیہ کے ایک ہسپتال میں 1999 سے 2001 کے درمیان داخل رہی تھیں) ڈیٹا کی جانچ کی۔
جن خواتین میں آیوڈین کی کمی تھی ان کے بچوں نے قومی سطح پر املا کے امتحان میں تقریبا 371 پوائنٹس جبکہ گرامر کے امتحان میں 377 پوائنٹس حاصل کیے۔ جبکہ ایسی مائیں جن کے حمل کے دوران آیوڈین کی شرح درست تھی، ان کے بچوں کا سکور املا کے امتحان میں اوسطا 412 اور گرامر کے امتحان میں 408 تھا۔
تحقیق دانوں کے مطابق ابھی تک یہ تعین نہیں کیا جا سکا ہے کہ کیا واقعی بچوں کے امتحانوں میں کم نمبر کی وجہ ماؤں میں آیوڈین کی کمی ہے یا نہیں؟ لیکن کرسٹین ہائینز کہتی ہیں کہ دونوں میں ربط بہرحال موجود ہے۔
ماہرین کہتے ہیں کہ انسان کو زندگی بھر اپنے ’تھائی روئیڈ گلینڈز‘ کی نشونما کے لیے ’آیوڈین‘ کی ضرورت رہتی ہے۔ لیکن ماں بننے والی خاتون کے لیے آیوڈین اس لیے بہت ضروری ہے کہ رحم ِ مادر میں پلنے والے بچے کی ذہنی نشونما کا دارومداد آیوڈین پر ہوتا ہے۔