عالمی اقتصادی فورم (ڈبلیو ای ایف) سے خطاب کے دوران بھارت کے وزیرِ اعظم نریندر مودی اچانک کیوں رک گئے؟ کیا ٹیلی پرامپٹر میں خرابی نے انہیں خاموش ہونے پر مجبور کیا؟ یا کوئی تکنیکی مسئلہ تھا؟ بھارت میں سوشل میڈیا پر یہ سوال زیرِ بحث ہے۔
گزشتہ شب نریندر مودی کی ڈیووس عالمی اقتصادی فورم سے خطاب کی ویڈیو کا وہ حصہ سوشل میڈیا پر اس بحث کا موضوع ہے جس میں وہ خطاب کرتے ہوئے اچانک رک کر دائیں جانب سوالیہ نگاہوں سے دیکھتے ہیں۔
کچھ وقفے کے بعد نریندر مودی ڈیووس میں اپنے میزبان اور عالمی اقتصادی فورم کے سربراہ کلاز شواب سے پوچھتے ہیں کہ کیا وہ انہیں سن سکتے ہیں۔ اس کے بعد وہ پوچھتے ہیں کہ کیا ان کے ترجمان کی آواز بھی صاف سنائی دے رہی ہے۔
اس دوران وزیرِ اعظم مودی کی تقریر دو منٹ تک رکی رہی جس کے بعد انہوں نے دوبارہ خطاب شروع کیا۔
وزیر اعظم مودی کو ان کے حامی بہترین مقرر قرار دیتے ہیں۔ اسی لیے حزبِ اختلاف نے تقریر کے دوران وزیرِ اعظم مودی کی خاموشی کو آڑے ہاتھوں لیا۔
Teleprompter guy: Achha chalta hun, duaon mein yaad rakhna#TeleprompterPM pic.twitter.com/1Zy11MF984
— Congress (@INCIndia) January 17, 2022
تقریر کے دوران وزیرِ اعظم کی اچانک خاموشی کو بھارت میں حزبِ اختلاف کی جماعت کانگریس نے ٹیلی پرامپٹر میں رکاوٹ کا نتیجہ قرار دیا۔
کانگریس پارٹی کے آفیشل ٹوئٹر پیج سے وزیرِ اعظم کی تقریر میں رکاوٹ کی ویڈیو کے ساتھ ’ٹیلی پرامپٹر گائے‘ کا تبصرہ کیا گیا اور ساتھ ہی فلمی گیت ’اچھا چلتا ہوں، دعاؤں میں یاد رکھنا‘ بھی لکھا۔
کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے بھی اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ اتنا جھوٹ ٹیلی پرامپٹر بھی نہیں جھیل پایا۔
इतना झूठ Teleprompter भी नहीं झेल पाया।
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) January 18, 2022
تقریر کے دوران خاموشی پر ٹوئٹر پر ’ٹیلی پرامپٹر‘ اور ’ٹیلی پرامپٹر پی ایم‘ کے ٹرینڈز بن گئے جس میں میمز اور ٹیلی پرامپٹر کی تصاویر بھی شیئر کی جانے لگیں۔
Ladies and gentlemen presenting to you the "Real Prime Minister of India" 👇😂😂😂#TeleprompterPM pic.twitter.com/HVLRkjs6Z2
— Parody Makes More Sense (@HarveyS95682467) January 18, 2022
صحافی روہنی سنگھ نے لکھا کہ اب وزیرِ اعظم ہاؤس میں کسی غریب ٹیکنیشن کی نوکری جانے والی ہے۔ بس دعا کریں کے اس پر بغاوت کا الزام نہ لگے۔
Seems some poor technicians in the PMO will lose their job today. Just hope they aren’t charged with sedition/UAPA and what not. Noida media must be on standby to take out some Khalistani link to the embarrassment today!
— Rohini Singh (@rohini_sgh) January 17, 2022
کانگریس پارٹی کی سوشل میڈیا کنوینئر رچیرا چترویدی نے اپوزیشن رہنما راہل گاندھی کی گفتگو کی یہ ویڈیو بھی شیئر جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ نریندر مودی کے پاس بولنے کے لیے کچھ نہیں وہ ٹیلی پرامپٹر دیکھ کر بولتے ہیں جس کے پیچھے ایک کنٹرولر ہوتا ہے۔
.@RahulGandhi has been proved right, once again. #TeleprompterPM pic.twitter.com/UHW9HUKWyx
— Ruchira Chaturvedi (@RuchiraC) January 17, 2022
ماینک سکسینا نامی ٹوئٹر صارف کا کہنا تھا کہ مذاق ایک طرف۔ ملک کے سب سے بڑے منصب پر فائز شخص ٹیلی پرامپٹر میں رکاوٹ کے بعد ایک لفظ نہیں بول سکا۔ یہی تو خطابت دکھانے کا موقع تھا۔
Jokes apart, but the person holding topmost chair in the country, couldn’t even utter a single word as soon as the #Teleprompter went off. This is when oratory skills were considered his biggest forte.Goes on to show how the whole country was fooled.#TeleprompterPM pic.twitter.com/CUvHeUaQUN
— Mayank Saxena (@mayank_sxn) January 17, 2022
دوسری جانب بی جے پی کے حامی پیجز اور صارفین کا کہنا تھا کہ نریندر مودی نے پرامپٹر میں خرابی کی وجہ سے تقریر نہیں روکی بلکہ عالمی اقتصادی فورم کی طرف تکنیکی خرابی کی وجہ سے انہیں تقریر روکنا پڑی۔
Don’t those getting excited at the tech glitch not realise that the problem was at WEF’s end? They were not able to patch PM, so requested him to start again, which is evident in the way Klaus Schwab said that he will again give a short introduction and then open up the session pic.twitter.com/ZcPY986XqP
— BJP PALAMURU (@BJP4Palamuru) January 17, 2022
بھارت میں غلط اطلاعات پر تحقیق کرکے حقائق سامنے والے فیکٹ چیکنگ پورٹل ’آلٹ نیوز‘ کے شریک بانی پرتیک سنہا نے بھی اپنے ٹوئٹس میں کہا ہے کہ تقریر کی پوری ویڈیو دیکھنے سے پتا چلتا ہے کہ تکنیکی خرابی فورم کی جانب ہی تھی۔
انہوں نے لکھا ہے کہ یوٹیوب پر ڈبلیو ای ایف کی جانب سے خطاب کی جاری کردہ ویڈیو کو دیکھا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ تقریر کے دوران وزیرِ اعظم نے رکنے کے بعد دوبارہ اپنی تقریر شروع کی۔
It is unlikely that PM had a teleprompter gaffe. If you look at the WEF version of the recording of his speech, someone in the background says, "Sir aap unse ek baar pooche ki sab jud gaye kya". This portion is not clear in the video live-streamed on PM%27s YouTube channel.1/n pic.twitter.com/wkBnLom083
— Pratik Sinha (@free_thinker) January 17, 2022
وہ لکھتے ہیں کہ میزبان کلاز شواب نے مودی کو روک کر دوبارہ سے مختصر تعارف کرانے کا کہا۔
’آلٹ نیوز‘ ہی سے وابستہ محمد زبیر کا بھی کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم کے پس منظر میں کوئی یہ کہتا سنائی دے رہا ہے ’سر آپ ایک بار پوچھیں کہ سب جڑ گئے کیا؟‘
Here is WEF version of PM Modi%27s speech, someone in the background says, "Sir aap unse ek baar poochen, ki sab jud gaye kya?". Doesn%27t look like it%27s teleprompter issue. Later in his 20 min speech, He doesn%27t look sideways. TP could be at the front.pic.twitter.com/zVUqhEU5rH
— Mohammed Zubair (@zoo_bear) January 17, 2022
وہ کہتے ہیں کہ اس سے اندازہ ہوتا ہے مسئلہ ٹیلی پرامپٹر کا نہیں۔ اپنی 20 منٹ کی تقریر میں وہ ادھر ادھر نہیں دیکھتے۔ ٹیلی پرامپٹر سامنے ہو بھی سکتا ہے۔