موبائل فونز پر پابندی سے طلبہ کے امتحانی نتائج میں بہتری

برطانوی ماہرین کے مطابق، اسکولوں میں موبائل فونز پر پابندی کا اثر ایک تعلیمی سال کے اضافی ہفتے کی تعلیم دینے کے برابر ہے

ایک نئی تحقیق میں اسکولوں میں موبائل فونز پر پابندی عائد کرنے سے طالب علموں کی تعلیمی کارکردگی پر نمایاں اثر ظاہر ہوا ہے۔

برطانوی ماہرین کے مطابق، اسکولوں میں موبائل فونز پر پابندی کا اثر ایک تعلیمی سال کے اضافی ہفتے کی تعلیم دینے کے برابر ہے۔

'لندن اسکول آف اکنامکس' کی طرف سے شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق، اسکولوں میں موبائل فونز لانے پر پابندی عائد کرنے کے اثرات طالب علموں کے امتحانی نتائج میں بہتری کی صورت میں ظاہر ہوئے، جبکہ اس پابندی کا سب سے زیادہ فائدہ ایسے طالب علموں کو ہوا جو امتحان میں خراب نتیجہ لاتے تھے۔

رپورٹ کے شریک مصنف، رچرڈ مرفی نے کہا کہ 'موبائل فونز ٹیکنالوجی کے فوائد کے باوجود، فونز مشغول کر دیتے ہیں اور پیداواری صلاحیت کم کرتے ہیں، جبکہ سیکھنے کی صلاخیت کو بھی متاثر کرتے ہیں۔'

وسیع پیمانے پر کی جانے والی اس تحقیق میں ماہرین نے برطانیہ کے چار بڑے شہروں لندن ،مانچسٹر ،برمنگھم ،لیسٹر کے 91 ثانوی اسکولوں میں موبائل فونز پر پابندی لگنے سے پہلے اور پابندی متعارف کرائے جانے کے بعد 130,000 طالب علموں کے امتحانی نتائج کا جائزہ لیا ۔

نتیجہ سے پتہ چلا کہ جن اسکولوں میں موبائل فونز پر پابندی تھی وہاں طالب علموں کے ٹیسٹ کے نتیجے میں چھ فیصد سے زیادہ ترقی ہوئی۔

اسی طرح، کلاس کے وہ طالب علم جنھوں نے اہم ٹیسٹ میں کم نمبر حاصل کئے تھے، ایک اوسط طالب علم کے مقابلے میں موبائل فونز پر پابندی کے ساتھ دوگنا بہتر نتیجہ دیا۔

ماہرین اقتصادیات ڈاکٹر رچرڈ مرفی نے کہا ہے کہ 'ہمیں پتہ چلا کہ موبائل فونز پر پابندی کا نا صرف طلبہ کی کارکردگی پر اثر پڑا، بلکہ کم آمدنی والے طلبہ اور کمزور تعلیمی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طالب علموں نے اس کا زیادہ فائدہ حاصل کیا۔'

ماہرین نے نتیجہ سے اخذ کیا کہ 'اسکول میں موبائل فونز کے استعمال پر پابندی لگانے کا اثر ہر ہفتے میں ایک اضافی گھنٹےکی تعلیم کے برابر تھا، جسے ایک تعلیمی سال کے پانچ دن کی اضافی تعلیم کے برابر سمجھاجا سکتا ہے'۔

ڈاکٹر رچرڈ مرفی کے مطابق، اسکولوں میں موبائل فونزکے استعمال پر پابندی عائد کرکے تعلیمی خلاء کو پورا کیا جاسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ موبائل فونز کی پابندی طالب علموں کے درمیان عدم مساوات کو کم کرنےکا موثر طریقہ ثابت ہو سکتی ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ 'موبائل فون کی موجودگی میں ٹیسٹ میں کم نمبر حاصل کرنے والے طالب علموں کا زیادہ مشغول ہونے کا امکان تھا۔ لیکن کلاس کے کامیاب طلبہ موبائل فونز کی موجودگی سے قطع نظر بھی اپنی توجہ پڑھائی پر مرکوز کر سکتے ہیں۔'

برطانیہ میں گذشتہ دہائی میں اسکولوں میں موبائل فونز پر پابندی متعارف کرائی گئی تھی۔ تاہم، 2007ء تک لگ بھگ نصف اسکولوں کی طرف سےاسکول میں موبائل فونز کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے۔ اسی طرح، برطانوی اساتذہ کو طلبہ سے اشیاء ضبط کرنے کا قانونی حق حاصل ہے۔