رسائی کے لنکس

برطانیہ: 'نیشنل ینگ رائٹرز مقابلہ' کے نو عمر فاتح


اشرف صدیقی کا نام انگریزی ادب کےکم عمر برطانوی مصنفوں میں شامل ہو گیا ہےجن کی نظم ینگ رائٹرز پبلشرز کی کتاب ' لندن انتھالوجی' کی اشاعت میں شامل کرنے کے لیے منتخب کی گئی ہے۔

مشرقی لندن کے ایک سرکاری اسکول کے طالب علم اشرف صدیقی نے ینگ رائٹرز کا قومی نظم نویسی مقابلہ جیت لیا ہے۔

اشرف صدیقی کا نام انگریزی ادب کے کم عمر برطانوی مصنفوں میں شامل ہو گیا ہے جن کی نظم ینگ رائٹرز پبلشرز کی کتاب ' لندن انتھالوجی' کی اشاعت میں شامل کرنے کے لیے منتخب کی گئی ہے۔

انگریزی ادب میں جدید نظم کہنے والے 13 سالہ اشرف صدیقی نے سالانہ قومی نظم نویسی مقابلہ 'پوئیٹوپیا' کے لیے 'معاشرے کے سدھار' کے موضوع پر نظم بھیجی تھی۔ یہ ایک سخت مقابلہ تھا جس کے لیے ملک بھر سے 11 سے 18 سال کے اسکول کے طالب علموں نے اپنی تحریریں ارسال کی تھیں لیکن شاعرانہ ذوق رکھنے والے کم عمر ادیب اشرف نے ہزاروں نوجوانوں کو شکست دے کر مقابلہ اپنے نام کر لیا ہے۔

وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے والتھم فاریسٹ بارو میں لےٹن کے رہائشی اشرف صدیقی نے بتایا کہ 'مجھے اپنی ادبی صلاحیتوں کےبارے میں بالکل اندازا نہیں تھا یہ میرے انگریزی کے استاد کی حوصلہ افزائی تھی جنھوں نے مجھے قومی مقابلہ میں حصہ لینے پر آمادہ کیا اور سوسائٹی فکسنگ کےحساس موضوع پر نظم لکھنے کے لیے میری ہمت افزائی کی بلکہ حقیقت یہ ہے کہ میری کامیابی کی اصل وجہ 'جارج میچل 'اسکول کی معیاری تعلیم ہے۔"

اشرف نے بتایا کہ "جب مجھے اپنی کامیابی کا لیٹرملا اور پتہ چلا کہ ینگ رائٹرز کی جیوری کی جانب سے میرے خیالات کو پسند کیا گیا ہے اور پبلشرز کی جانب سے میری نظم کو کتاب میں چھاپا جائے گا تو میری خوشی کی انتہا نہیں رہی اب مجھے ایسا لگتا ہے کہ شاید میں مصنف بننا چاہتا تھا اور مجھے صحیح رہنمائی کی ضرورت تھی۔"

بقول اشرف صدیقی ان کی کامیابی سے ان کی کلاس کے ساتھیوں اور دیگر طالب علموں کو قومی سطح کے مقابلوں میں حصہ لینے کے لیے حوصلہ افزائی ملے گی۔

انھوں نے بتایا کہ ان کی یہ نظم لندن انتھالوجی (جدید آزاد نظم کے انتخاب اور تجزیے پر مبنی کتاب) کی اشاعت میں شامل کی جائے گی جس کی طباعت اس سال کے آخر میں کی جائے گی۔

اشرف نے امید ظاہر کی کہ "یہ میری کامیابی کا پہلا قدم ہے، میں مستقبل میں مصنف بننا چاہوں گا مجھے انگریزی میں آزاد نظم اور نثری نظم دونوں کہنا پسند ہیں اور میری نظم کی اشاعت سے میری تحریروں میں مزید اعتماد پیدا ہوگا بلکہ میں نے ابھی سے مستقبل میں ناول لکھنے کا اراداہ بھی کر لیا ہے۔"

XS
SM
MD
LG