مارٹن لوتھر کنگ یادگار، رونمائی کی تقریب میں ہزاروں کی شرکت

مارٹن لوتھر کنگ یادگار، رونمائی کی تقریب میں ہزاروں کی شرکت

امریکی صدر براک اوباما نے اتوار کو شہری آزادی کی تحریک میں جان کا نذرانہ پیش کرنے والے مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کےلیےتعمیر کیے گئے قومی یادگار کی نقاب کشائی کی، جِس موقعے پر اُنھوں نے کہا کہ ملک کی بہتری کےکام اور جدوجہد میں قوم کو کنگ کی مثال کو سامنے رکھنا چاہیئے۔

ملک کے پہلے سیاہ فام صدر کےطور پراپنی تقریر میں صدر اوباما نےکہا کہ نسلی مساوات کی اپنی تحریک کے ذریعے، کنگ نے ہمارے ’ضمیر کو جنجھوڑا‘ اور وفاق کو ’مزید بہتر‘ بنانے کے کام میں مدد کی۔

اُنھوں نے کہا کہ یہ قومی یادگار شہری حقوق کی تحریک میں نمایاں کامیابیاں حاصل کرنے والی تمام شخصیات کی مجموعی یادگار ہے۔ اُنھوں نے مزید کہا کہ یہ اُن تمام افراد کی استقامت اور حوصلے کی یاد دلاتا ہے جو تبدیلی لانے کے عمل میں پیش پیش رہے۔

تقریب میں اندازاً 50000افراد نے شرکت کی جِس میں محفلِ موسیقی اور تقاریر میں شرکت کرنے والے متعدد شہری حقوق کے راہنما، سیاستداں اور کئی دیگر شرکا شامل تھے۔

قومی یادگار نو میٹر اونچا ہے جسے نیشنل مال پر تعمیر کیا گیا ہے اور یہ واحد مجسمہ ہے جسے کسی صدر یا کسی جنگ کی یاد میں معنون نہیں کیا گیا۔ مال پر قائم یہ پہلا یادگار ہےجسے کسی افریقی نژاد امریکی کی یاد میں تعمیر کیا گیا ہے۔

اِس منصوبے پر 12کروڑ ڈالرلاگت آئی ہے، جسے 15برسوں میں مکمل کیا گیا۔ کنگ کے مجسمے کو سفید گرینائیٹ کو کندہ کرکے بنایا گیا ہے جو دور سےنمایاں نظر آتا ہے۔ یادگار پر نابیل انعام یافتہ شخص کے سب سے مشہور اقوال کو بھی کندہ کیا گیا ہے۔
مارٹن لوتھر کنگ امریکہ کی جنوبی ریاست ٹینیسی کے شہر ممپفس میں چار اپریل 1968ء کو قتل ہوئے۔