لاپتا افراد کے وکیل کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم راولپنڈی سے 'لاپتا'

فائل فوٹو

پاکستان میں لاپتا افراد اور فوجی عدالتوں سے سزا پانے والے بیشتر ملزمان کے وکیل کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم کو ان کے اہل خانہ کے بقول ان کی رہائش گاہ سے نامعلوم افراد نے زبردستی اغوا کر لیا ہے۔

کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم کا شمار راولپنڈی اور اسلام آباد کے سینئر وکلا میں ہوتا ہے۔ وہ راولپنڈی کے علاقے عسکری 14 میں رہائش پذیر تھے۔

انعام الرحیم کے صاحب زادے حسنین انعام کی طرف سے پولیس کو دی گئی درخواست کے مطابق کرنل انعام کو گزشتہ رات ساڑھے 12 بجے کچھ نا معلوم افراد گھر سے لے گئے۔ البتہ پولیس نے ایسی کوئی درخواست موصول ہونے کی تصدیق نہیں کی ہے۔

حسنین انعام نے کہا ہے کہ انعام الرحیم گھر میں سوئے ہوئے تھے جب دو ڈبل کیبن گاڑیوں میں سوار کچھ نا معلوم افراد آئے اور ان کے والد کو زبردستی گاڑی میں ڈال کر ساتھ لے گئے۔

دوسری جانب میڈیا میں کرنل انعام کے اغوا کی اطلاعات آنے کے بعد راولپنڈی پولیس کے ایس پی پوٹھوہار سیّد علی نے بتایا ہے کہ انہیں ایڈووکیٹ کرنل انعام الرحیم کے اغوا سے متعلق کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ کرنل انعام کے اہل خانہ نے پولیس سے کوئی رابطہ نہیں کیا ہے۔

خیال رہے کہ کرنل انعام الرحیم لاپتا افراد اور فوجی عدالتوں سے سزائیں پانے والے افراد کی وکالت کے لیے مشہور تھے۔ حالیہ دنوں میں انہوں نے پاکستان نیوی کے جہازوں پر حملہ آور ملزمان کی وکالت بھی کی تھی۔

کرنل انعام الرحیم ماضی میں جی ایچ کیو حملہ کیس کے ملزمان کی وکالت بھی کرتے رہے ہیں جب کہ سپریم کورٹ کے بعض جج صاحبان کے خلاف انہوں نے کچھ ریفرنس بھی دائر کیے ہوئے ہیں جن میں جسٹس منصور علی شاہ بھی شامل ہیں۔

کرنل انعام الرحیم کے صاحبزادے حسنین انعام نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس اغوا میں کرنل انعام کے کچھ سابق دوست بھی شامل ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے لاہور ہائیکورٹ میں رِٹ بھی دائر کی گئی ہے جو کل عدالت میں سماعت کے لیے مقرر کر دی گئی ہے۔

ان کے اغوا کے خدشات کے حوالے سے حسنین کا کہنا تھا کہ ہمیں ایسا کوئی شبہ نہیں تھا۔ ان کے بقول ’میرے والد ماضی میں بھی ایسے کئی مشکل کیسز میں وکالت کرتے رہے ہیں، لیکن ہمیں اس حوالے سے کوئی خدشات نہیں تھے۔‘

انہوں نے کہا کہ ان کے والد کو اچانک اغوا کر لیا گیا اور کئی گھنٹے گزرنے کے بعد بھی ان کے حوالے سے کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔

حسنین انعام نے بتایا کہ انہوں نے اغوا کی رپورٹ تھانے میں جمع کرا دی ہے اور انہیں شام تک ایف آئی آر کے اندراج کا کہا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ ویڈیو فوٹیج بھی حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ ان کے اغوا کاروں کی شناخت ہو سکے۔