امریکی امداد سے ایک پروگرام کے ذریعے مشرق وسطی اور ایشیائی ممالک میں طلبا کو امریکی رقص و موسیقی اور آرٹس کی ٹریننگ دی جا رہی ہے۔ یس اکیڈمی نامی اس پروگرام کے ذریعے ان ممالک اور امریکہ کے لوگوں کے درمیان روابط استوار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ اس سلسلے کا سب سے بڑا پروگرام عراق میں جاری ہے۔
گرامی ایوارڈ یافتہ جیز موسیقی کے ماہر جین ایٹکن نے ایشیا اور مشرق وسطی کے کئی ممالک میں ملٹری بینڈز کے لیے موسیقی ترتیب دی ہے ۔وہ تھائی لینڈ شورش زدہ ملکوںمیں جاتے ہیں اور مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کو موسیقی کے ذریعے ایک دوسرے کے قریب لانے کی کوشش میں ہیں۔
ان کا کہناہے کہ فنون لطیفہ سب کی مشترکہ زبان ہے، جسے چین سے لے کر مشرق وسطی تک ہر شخص سمجھتا ہے۔ لوگ اس میں دلچسپی لیتے ہیں۔ کیونکہ ہم جب عراق جیسے ملک میں جاتے ہیں تو صرف ایک دن کے نوٹس پر کانسرٹ ہال بھر جاتےہیں۔
عراق سے تعلق رکھنے والے جیز موسیقار ریند کاوا جین سے تربیت لینے تھائی لینڈ آئے ہیں۔
ان کا کہناہے کہ جیز ، راک اور پاپ موسیقی ، ابھی ہمارے ملک میں نئی ہیں۔ یس اکیڈمی کے عراق میں آنے سے لوگ موسیقی کی ان اصناف کو جاننے لگے ہیں۔
اس پروگرام کے ذریعے لوگوں کو جیز ، راک اور پاپ موسیقی کے علاوہ براڈوے کی میوزیکل کے بارے میں مفت ٹریننگ دی جاتی ہے۔ یہ پروگرام افغانستان ، پاکستان اور شام میں بھی کام کررہا ہے ۔ جین کہتے ہیں عراق میں انھیں سب سے زیادہ لوگوں نے سنا ور ان کے ساتھ کام کیا۔
ا س پروگرام کے ڈائریکٹر جان فرگوسن کا کہنا ہے کہ عراق میں کئی تھیٹر سکول اور آرکیسٹراز موجود ہیں لیکن وہاں تربیت یافتہ اساتذہ کی کمی ہے ۔
ان کا کہناتھا کہ ہم وہاں ثقافتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے اساتذہ کو تربیت بھی دے رہے ہیں۔ جو موسیقی اور تھیٹر کے آرٹ میں دلچسپی رکھنے والے طلبا کے لیے تحریک کاباعث ہے۔
جان کا کہناہے کہ اگرچہ انھیں افغانستان میں بچوں کو رقص کی تربیت دینے کی اجازت نہیں ہے لیکن ہالی وڈ کی فلموں کی وجہ سے بچوں میں جدید آرٹس میں دلچسپی بڑھ رہی ہے۔