امریکہ کے محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث میکسیکو کے ایک گروہ بیلٹران لیوا کے سابق سرغنہ کو بین الاقوامی سطح پر منشیات کی اسمگلنگ کے جرم میں بدھ کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
منشیات کا یہ گروہ بیلٹران لیوا کے نام ہی سے مشہور تھا۔
46 سالہ الفریڈو بیلٹران لیوا جنہیں الموچومو کے نام سے بھی جانا جاتا تھا، واشنگٹن کے ضلعی جج رچرڈ لیون نے ان کے 52 کروڑ 90 لاکھ ڈالر ضبط کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔
امریکہ کے قانون نافذ کرنے والے ایک عہدیدار کا کہنا ہے، بیلٹران لیوا کے گروپ نے 1990ء کی دہائی سے ایک دوسرے گروپ سنلاؤ کے ساتھ مل کر اسمگلنگ نیٹ ورک کے ذریعے کئی ٹن مقدار کوکین اور میتھ ایمفیٹامین امریکہ اسمگل کی۔
ماضی میں جب بیلٹران لیوا کا گروپ منشیات کی اسملگلنگ میں بہت زیادہ سرگرم تھا، اس دور میں اُسے مغربی میکسیکو میں " لاتعداد افراد کے قتل" کے واقعات کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا۔
بیلٹران لیوا کو میکسیکو کی خصوصی فورسز نے 2008 کے اوائل میں گرفتار کیا تھا، اُن کے بھائیوں ہیکٹر اور آرٹررو کا خیال ہے کہ وہ اپنے ایک حریف سنالوئا گروپ کی (حکومت کے ساتھ) مبینہ سودا بازی کی وجہ سے گرفتار ہوا۔
سنالوئا گروپ کے سابق سربراہ اسمگلر، جوکین ’الچاپو‘ گُزمن کو رواں سال جنوری میں امریکہ بدر کیا گیا تھا اور اس وقت وہ نیویارک کے ایک جیل میں بند ہیں جہاں ان کے خلاف مقدمہ چلایا جائے گا۔
قبل ازیں وہ دوبار میکسیکو کی جیل سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے۔
امریکہ استغاثہ نے بیلٹران لیوا پر اگست 2012 میں فرد جرم عائد کی تھی جب وہ کوکین اور میتھ ایمفیٹامین امریکہ اسمگل کرنے کی الزام میں میکسیکو میں زیر حراست تھا، اسے نومبر 2014 میں میکسیکو سے امریکہ بدر کیا گیا تھا جہاں اس نے 23 فروری 2016 کو اقبال جرم کر لیا تھا۔