جرمن چانسلر انگیلا مرکل نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے بطور امریکی صدر منتخب ہونے اور برطانیہ کے یورپی یونین سے علیحدگی کے ووٹ کے بعد یورپ امریکہ اور برطانیہ پر مزید "کلی طور پر" انحصار نہیں کر سکتا۔
اتوار کو میونخ میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مرکل کا کہنا تھا کہ جہاں امریکہ اور برطانیہ جیسے اتحادیوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات انتہائی اہم ہیں وہیں اب وہ ان پر مزید انحصار نہیں کرسکتیں اور یورپیوں کو "اپنا مستقبل" اپنے ہاتھ میں لینا ہوگا۔
"وہ وقت جب ہم مکمل طور پر دوسروں پر اںحصار کر سکتے تھے اب ختم ہو رہا ہے، گزشتہ چند دنوں میں مجھے یہ تجربہ ہوا ہے۔"
مرکل کا مزید کہنا تھا کہ "ہم یورپیوں کو اپنا مستقبل صحیح معنوں میں اپنے ہاتھ میں لینا ہوگا۔"
لیکن یورپ کے دورے سے واپس امریکہ پہنچنے والے صدر ٹرمپ کا اپنے دورے کے بارے میں خیال جرمن چانسلر سے مختلف ہے۔
ایک ٹوئٹ میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ "ابھی یورپ سے واپسی ہوئی۔ یہ دورہ امریکہ کے لیے زبردست کامیابی تھا۔ کڑی محنت تھی لیکن بڑے نتائج تھے۔"
مرکل کا یہ بیان سیسلی میں دنیا کے ساتھ بڑی ملکوں کے راہنماؤں کے ہونے والے اس اجلاس کے ایک روز بعد سامنے آیا جس میں یہ ممالک ماحولیاتی تبدیلی کے پیرس معاہدے کو برقرار رکھنے کے لیے متفق نہیں ہوسکے تھے جب کہ تجارت اور پناہ گزینوں کے امور پر بھی ان میں اختلاف دیکھا گیا۔
گزشتہ ہفتے برسلز میں یورپی یونین کے راہنماؤں سے ملاقات میں ٹرمپ نے خاص طور پر جرمنی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ نیٹو اتحاد کے دفاعی اخراجات کی ضروریات کو پورا نہیں کیا جا رہا۔