ووٹنگ کے 15 راؤنڈز اور پانچ روز کی تگ و دو کے بعد ری پبلکن اُمیدوار کیون میکارتھی بالآخر امریکی ایوانِ نمائندگان کے اسپیکر منتخب ہو گئے ہیں۔
جمعے کو جب 14 ویں راؤنڈ کے باوجود بھی اسپیکر کا انتخاب نہ ہو سکا تو اجلاس پیر تک ملتوی کرنے کی تحریک سامنے آئی جسے مسترد کر دیا گیا اور ری پبلکنز نے اپنی حکمتِ عملی تبدیل کرتے ہوئے 15 ویں راؤنڈ میں جانے کا فیصلہ کیا اور جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب میکارتھی بالآخر ایوانِ نمائندگان کے اسپیکر منتخب ہو گئے۔
ری پبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے دائیں بازو کے 20 قدامت پسند اراکین کیون میکارتھی کی بطور اسپیکر نامزدگی کی مخالفت کر رہے تھے اور یہی وجہ تھی کہ ایوان میں اکثریت کے باوجود ری پبلکنز پانچ روز سے اُنہیں اسپیکر منتخب نہیں کرا پا رہے تھے۔
ان اراکین کا خیال تھا کہ میکارتھی زیادہ قدامت پسند نہیں ہیں۔
ووٹنگ کے 14 ویں راؤنڈ کے دوران میکارتھی کا ری پبلکن رکن میٹ گیٹز کے ساتھ سخت جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔ ری پبلکن رُکن نے میکارتھی کے حق میں ووٹ کاسٹ کرنے کے بجائے صرف ایوان میں حاضر رہنے پر اکتفا کیا۔ اگر گیٹز میکارتھی کے حق میں ووٹ ڈال دیتے تو وہ اسی راؤنڈ میں اسپیکر منتخب ہو جاتے۔
اسپیکر کے انتخاب کے لیے طویل تگ و دو کے باوجود ری پبلکنز نے میکارتھی کو نامزدگی سے دست بردار کرنے کا عندیہ نہیں دیا تھا۔
امریکی ایوانِ نمائندگان کے گزشتہ برس نومبر میں ہونےو الے انتخابات میں 435 کے ایوان میں ری پبلکنز کے 222 جب کہ ڈیمو کریٹس کے 212 اراکین ہیں جب کہ ایک نشست خالی ہے۔ لہذٰا اسپیکر کا انتخاب جیتنے کے لیے اُمیدوار کو 218 اراکین کی حمایت درکار تھی۔
ری پبلکنز کا یہ موؐقف رہا ہے کہ وہ اسپیکر کے اختیارات کم کر کے اراکین کو قانون سازی میں زیادہ بااختیار بنانا چاہتے ہیں۔
ماضی میں امریکہ کے ایوانِ نمائندگان میں اسپیکر کے انتخاب کے لیے ایک سے زائد بار ووٹنگ کی نوبت 100 سال قبل 1923 میں پیش آئی تھی۔
اس وقت بھی ری پبلکن پارٹی کے منحرف ارکان نے اپنی جماعت کے امیدوار کو ووٹ نہیں دیا تھا جس کی وجہ سے رائے شماری کے نو راؤنڈ ہوئے تھے۔
تاہم اسپیکر کا طویل ترین الیکشن 1855 میں ہوا تھا جب اسپیکر کے انتخاب کے لیے دو ماہ تک ووٹنگ جاری رہی تھی جس میں رائے شماری کے 133 راؤنڈ ہوئے تھے ۔
ایوانِ نمائندگان کے اسپیکر کے انتخاب کے بعد ہی نومبر میں منتخب ہونے والے اراکین اپنی رُکنیت کا حلف لیتے ہیں۔
کیلی فورنیا سے تعلق رکھنے والے 57 سالہ میکارتھی عرصۂ درا ز سے اسپیکر بننے کے خواہاں تھے اور گزشتہ کئی ہفتوں سے وہ ری پبلکن اراکین کی حمایت حاصل کرنے کے لیے باگ دوڑ کر رہے تھے۔
میکارتھی نے اسپیکر منتخب ہونے کے بعد اپنے عہدے کا حلف اُٹھایا جس کے بعد دیگر اراکین نے اپنی رُکنیت کا حلف لیا۔
میکارتھی نے ڈیمو کریٹک رُکن نینسی پلوسی کی جگہ اسپیکر کا عہدہ سنبھالا ہے جنہوں نے بطور ہاؤس ممبر ڈیمو کریٹک اُمیدوار حکیم جیفریز کو ووٹ دیا۔