روس کے ساتھ فوجی تعاون کا کوئی امکان نہیں: میٹس

امریکی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ ’’اِس وقت یہ صورت حال نہیں کہ فوجی سطح پر کسی طرح کا تعاون ہو‘‘۔ اس سے قبل، ایک بیان میں روسی وزیر دفاع سرگئی شوگو نے کہا تھا کہ ’’روس پینٹاگان کے ساتھ تعاون بحال کرنے پر تیار ہے‘‘

امریکی وزیر دفاع جِم میٹس نے جمعرات کو اِس امکان کو مسترد کیا کہ امریکہ اور روس کے درمیان کوئی فوجی تعاون ہو سکتا ہے، جس بارے میں، اُنھوں نے کہا کہ ’’فی الحال‘‘ اِس کے لیے صورتِ حال ٹھیک نہیں۔

برسلز میں نیٹو ہیڈکوارٹرز میں اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، میٹس نے کہا کہ ’’اِس وقت یہ صورتِ حال نہیں کہ فوجی سطح پر کسی طرح کا تعاون ہو۔ لیکن، ہمارے سیاسی قائدین رابطہ کریں گے، تاکہ کوئی مشترک سوچ پیدا ہونے کی صورت نکلے‘‘۔

میٹس نے کہا کہ اِس سے پہلے کہ کوئی فوجی تعاون ممکن ہو، روس کو چاہیئے کہ ’’ثابت کرے‘‘ کہ وہ بین الاقوامی قانون پر عمل درآمد کرنا چاہتا ہے۔

میٹس کے اِس بیان سے قبل روسی وزیر دفاع سرگئی شوگو نے کہا تھا کہ ’’روس پینٹاگان کے ساتھ تعاون بحال کرنے پر تیار ہے‘‘۔

اپنی انتخابی مہم کے دورن اور جب سے اُنھوں نے عہدہٴ صدارت سنبھالا ہے، صدر ڈونالڈ ٹرمپ روسی سربراہ ولادیمیر پیوٹن کی تعریف کرتے رہے ہیں؛ اور اُنھوں نے دونوں ملکوں کے مابین تعاون بحال کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

جب روس نے یوکرین سے کرائیمیا الگ کرکے اپنے ساتھ ضم کی، امریکہ نے 2014ء میں روس کے ساتھ فوجی تعاون ختم کر دیا تھا۔

داعش

ماضی میں، ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ داعش کے خلاف لڑائی میں وہ روس کے ساتھ تعاون کرنا چاہیں گے۔

نیٹو کے انسداد داعش سے متعلق اتحاد کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، میٹس نے کہا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ دولت اسلامیہ کے خلاف لڑائی فوری طور پر ختم ہو جائے گی، لیکن کہا کہ امریکہ چاہتا ہے کہ دہشت گرد گروپ کے خلاف کثیر ملکی کارروائی کو تیز تر کیا جائے۔

جب اُن سے پوچھا گیا آیا امریکہ شام میں امریکی بَری فوجیں بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے، میٹس نے کہا کہ اُنھیں عہدہ سنبھالے ہوئے زیادہ وقت نہیں ہوا کہ وہ ایسا کوئی منصوبہ وضع کر سکیں، اور اِس ضمن میں پیش رفت کے حصول سے قبل وہ چاہیں گے کہ اپنے اتحادیوں سے مشاورت کریں۔


اُنھوں نے کہا کہ ’’جب میں حالات سے مکمل طور پر مانوس ہوجاؤں گا۔۔۔ مجھے پتا ہوگا کہ یہاں سے ہم کہاں جا رہے ہیں، اور اُس مرحلے پر میں آپ کے سوال کا بہت ہی تفصیلی جواب دے پاؤں گا۔ اس وقت میں آپ کو نامکمل قسم کا ہی جواب دے سکتا ہوں‘‘۔
امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیرمین، جنرل جوزف ڈنفرڈ جمعرات کی شام آذربائیجان میں اپنے روسی ہم منصف، جنرل ولیری جیراسموف سے ملاقات کرنے والے ہیں، جس دوران وہ امریکہ روس کے مابین فوجی تعلقات سے متعلق گفتگو کریں گے۔


سائبر حملوں پر بات چیت


برسلز میں نیٹو وزرائے دفاع کے اجلاس کے دوسرے روز، نیٹو سکریٹری جنرل ژاں اسٹوٹنبرگ سے ملاقات کے دوران، وہ دیگر ملکوں کے خلاف سائبر حملوں کے مشترکہ مسئلے سے نمٹنے پر بات چیت کریں گے۔