پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان کاؤنٹی گارڈن میں کھیلا جانے والا میچ سنسنی خیز مقابلے کے بعد آسٹریلیا نے 41 رنز سے جیت لیا۔ آخری اوورز میں پاکستان کو میچ جیتنے کے کچھ ہی رنز درکار تھے، جبکہ آسٹریلیا کو تین وکٹوں کی ضرورت تھی۔
پاکستان کو جیتنے کے لئے 308 رنز کی ضرورت تھی، لیکن اس کی پوری ٹیم 47 اوورز میں 266 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔
پاکستان کا کوئی ایک بھی کھلاڑی سنچری نہیں بنا سکا، جبکہ نصف سنچری بھی صرف ایک ہی کھلاڑی امام الحق نے بنائی۔ باقی بیٹسمین خاطر خواہ اسکور بھی نہ کر سکے۔ دو کھلاڑی فخر زمان اور شعیب ملک کو صفر پر آؤٹ ہوئے۔
اننگز کا آغاز امام الحق اور فخر زمان نے کیا مگر فخر بغیر کوئی رنز بنائے آؤٹ ہوگئے جبکہ امام الحق نے 53 رنز بنائے اور خاصی ذمے داری کا مظاہرہ کیا۔ لیکن کومنز ان کی وکٹ لے اڑے، جبکہ فخر زمان کو بھی انہوں نے ہی آؤٹ کیا تھا۔
اگلی جوڑی بابر اعظم اور محمد حفیظ کی تھی۔ بابر نے 30 اور محمد حفیظ نے 46 رنز بنائے۔ نائب کپتان شعیب ملک بھی صفر پر آؤٹ ہوئے جبکہ سرفراز نے ذمے دارانہ شاٹس کھیلے۔
آصف علی پانچ، حسن علی 32 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ ریاض وہاب اگرچہ بالر ہیں لیکن آج انہوں نے بیٹسمین کا کردار بھی بخوبی ادا کیا اور ایسے وقت میں جبکہ پاکستان کو اسکور کی ضرورت تھی انہوں نے 45 رنز بنائے۔
ان کے آؤٹ ہونے کے بعد محمد عامر کھیلنے آئے۔ لیکن اسٹارک نے انہیں صفر پر ہی آؤٹ کر دیا۔ یوں، پاکستان کی نویں وکٹ گری۔
پاکستان کو جیت کے لیے 308 رنز کا ہدف:
اس سے قبل آسٹریلیا کی ٹیم پاکستان کے خلاف اپنی اننگز میں 307 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ آسٹریلیا جیسی بڑی اور تجربہ کار ٹیم مقررہ 50 اوورز بھی پورے نہیں کھیل سکی۔
اب سے کچھ دیر پہلے تک پاکستان نے 33 اوورز میں 6 وکٹس کے نقصان پر 190 رنز بنا لئے تھے۔ سرفراز احمد 19 اور حسن علی 24 رنز پر کھیل رہے تھے۔
آسٹریلیا کی جانب سے اننگز کا آغاز آرون فنچ اور ڈیوڈ وارنر نے کیا۔ دونوں نے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کی اور گراؤنڈ کے چاروں طرف اسٹروکس کھیلتے ہوئے اسکور کو 146 رنز تک لے گئے۔ تاہم، اسی اسکور پر فنچ کو محمد عامر نے محمد حفیظ کے ہاتھوں کیچ کرا دیا۔
آسٹریلیا کی دوسری وکٹ محمد حفیظ کو ملی۔ اسمتھ نے ابھی 10 رنز ہی بنائے تھے کہ انہیں آصف علی نے کیچ کر لیا۔
تیسری وکٹ میکسوئل کی گری جنہیں شاہین شاہ آفریدی نے 20 کے اسکور پر بولڈ کر دیا۔ ادھر وارنر سنچری بنانے میں کامیاب ہو گئے۔ انہوں نے 107 رنز بنائے اور انہیں بھی شاہین نے کیچ کرا دیا۔
میکسوئل کی جگہ مارش کھیلنے آئے جب کہ عثمان خواجہ اسی دوران پانچویں وکٹ کی صورت میں محمد عامر کی بال پر وہاب ریاض کے ہاتھوں کیچ ہو گئے۔
جب ٹیم کا اسکور 288 رنز ہوا تو مارش 23 رنز بنا کر محمد عامر کا شکار بن گئے۔ ان کا کیچ شعیب ملک نے لیا۔
ناتھن کولٹر۔نائل دو رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جب کہ آٹھویں وکٹ کومنز کی گری۔ ان کا اسکور 2 رنز تھا۔ انہیں حسن علی نے آؤٹ کیا۔
نویں وکٹ کیرے کی گری جنہوں نے 20 رنز اسکور کئے۔
49 ویں اوور میں پاکستان نے آسٹریلیا کو 307 رنز پر آؤٹ کر دیا۔ آؤٹ ہونے والے آخری کھلاڑی اسٹارک تھے جنہوں نے تین رنز بنائے جب کہ رچرڈسن ناٹ آؤٹ رہے۔
پاکستان کی طرف سے سب سے زیادہ پانچ وکٹ محمد عامر نے لیے جب کہ شاہین شاہ آفریدی نے 2 اور حسن علی، وہاب ریاض اور محمد حفیظ نے ایک ایک وکٹ لی۔
کپتانوں نے کیا کہا؟
ٹاس جیت کر کپتان سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے ہم پچھلا میچ نہیں کھیل سکے لیکن ہم نے اس میچ کے لیے خوب محنت کی ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پچ پر گھاس اور نمی کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے۔
ادھر آسٹریلوی کپتان کا کہنا ہے کہ اگر ٹاس جیت جاتے تو ہم بھی پہلے بولنگ کرتے۔
پوائنٹس ٹیبل
یہ میچ پاکستان اور آسٹریلیا دونوں کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ دونوں کی کوشش ہو گی کہ اس میں فتح سمیٹ کر دو قیمتی پوائنٹس حاصل کریں۔
پوائنٹس ٹیبل پر آسٹریلیا کی ٹیم تین میچ کھیل کر چار پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے جب کہ پاکستان نے بھی تین میچز کھیلے ہیں لیکن اُس کے پوائنٹس کی تعداد تین ہے۔
پاکستان کو پہلے میچ میں ویسٹ انڈیز نے شکست دی تھی جب کہ دوسرے میچ میں پاکستان نے فیورٹ انگلینڈ کو ہرایا تھا۔ تاہم، سری لنکا کے خلاف میچ بارش کے باعث منسوخ کرنا پڑا تھا جس کی وجہ سے دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ ملا تھا۔
آسٹریلیا نے اپنے پہلے دو میچز میں افغانستان اور ویسٹ انڈیز کو ہرایا تھا جب کہ تیسرے میچ میں اسے بھارت سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
ٹیم پاکستان
پاکستان کی جانب سے اپنی ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی ہے اور شاداب خان کی جگہ شاہین شاہ آفریدی کو ٹیم کا حصہ بنایا گیا ہے۔
ٹیم امام الحق، فخرزمان، بابر عظم، محمد حفیظ، سرفراز احمد، شعیب ملک، آصف علی، وہاب ریاض، حسن علی، شاہین شاہ آفریدی اور محمد عامر پر مشتمل ہے۔
ٹیم آسٹریلیا
آسٹریلوی ٹیم میں 2 تبدیلیاں کی گئی ہیں، مارکس اسٹوئنس اور ایڈم زمپا کی جگہ شان مارش اور کین رچرڈسن کو منتخب کیا گیا ہے۔
ڈیوڈ وارنر، آرون فنچ، عثمان خواجہ، اسٹیو اسمتھ، شان مارش، گلین میکسویل، ایلکس کیری، ناتھن کولٹر۔نائل، پیپ کومنز، مچل اسٹارک اور کین رچرڈسن۔