سبین محمود کے قتل کا ماسٹرمائنڈ سعد عزیز ہے: وزیراعلیٰ سندھ

سبین محمود کا ایک قاتل انجینئر ہے، جبکہ قتل کا ماسٹرمائنڈ سعد، عزیز ہے۔ قائم علی شاہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملزمان کا ایک بڑا گروہ ہے جو رینجرز کے ایک بریگیڈیئر پر خودکش حملے، اسکولوں کے باہر دھماکوں، بوہری برادری، پولیس اور امریکی شہری و ڈاکٹر ڈیبرا لوبو پر حملوں میں بھی ملوث رہا ہے

سندھ کے وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ نے متواتر دوسرے روز سانحہ صفورا اور کراچی کی ایک غیر سرکاری تنظیم ’ٹی ٹو ایف‘ کی ڈائریکٹر سبین محمود کے قتل میں ملوث ملزمان کو قانون کی گرفت میں لینے کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ گرفتارکیا جانے والا ایک ملزم سعد عزیز ،سبین محمود کے قتل کا ماسٹر مائنڈ ہے۔

بدھ کی شام وزیراعلیٰ ہاوٴس کراچی میں سندھ اسمبلی کے اسپیکر آغا سراج درانی اور صوبائی وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل میمن کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ سانحہ صفورا کے ملزمان سے اہم ثبوت بھی ملے ہیں جبکہ ان کے قبضے سے کلاشنکوف، دھماکا خیز مواد اور جہادی لٹریچر بھی برآمد ہوا ہے۔

وزیر اعلیٰ کا یہ بھی کہنا تھا کہ 'سبین محمود کا ایک قاتل انجینئر ہے جبکہ قتل کا ماسٹر مائنڈ سعد عزیز ہے۔' سید قائم علی شاہ کے مطابق ملزمان نے قتل کا اعتراف کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ملزم طاہر منہاس متعدد ناموں سے دہشت گردی کے مختلف واقعات میں ملوث رہا ہے۔ اس ملزم کو بم بنانے کے ساتھ ساتھ اسے استعمال کرنے میں بھی مہارت حاصل ہے۔

قائم علی شاہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملزمان کا ایک بڑا گروہ ہے جو رینجرز کے ایک بریگیڈیئر پر خودکش حملے، اسکولوں کے باہر دھماکوں، بوہری برادری، پولیس اور امریکی شہری و ڈاکٹر ڈیبرا لوبو پر حملوں میں بھی ملوث رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سانحہ صفورا کے ملزمان کو واقعہ کے تین دن بعد ہی گرفتار کرلیا گیا تھا۔ ان کے خلاف اہم ثبوت ملے ہیں، جبکہ ملزمان نے خود بھی دہشت گردی کے کئی واقعات میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے۔

سید قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ پولیس کو ملزمان کی گرفتاری پر شاباشی دیتے ہیں، جبکہ ملزمان کو گرفتار کرنے والی ٹیم کو 5 کروڑ روپے انعام بھی دیا جائے گا۔