برصغیر کی تقسیم کے بعد لٹ پٹ کر آنے والوں پر کیا گزری؟

  • شہناز عزیز

فائل فوٹو

اگر آپ کی کوئی ایسی یاد ہے، یا آپ کے بزر گوں کی، تو ہمارے ساتھ شئیر کریں۔ ہم اسے پروگرام میں شامل کریں گے۔ کہانی سننے کے لئے نیچے دئیے ہوئے لنک پر کلک کریں۔

سن 1947 میں بر صغیر کی تقسیم کے بعد پیش آنے والے المناک واقعات کی اپنی ایک پوری تاریخ ہے۔ لیکن اس وقت اپنے نئے گھروں میں آباد ہو نے والوں کی مثبت یا دیں بھی ہیں۔

ایسی ہی ایک یاد ، شئیر کی ہے ہمارے ایک کہانی کار حکیم عبدل لطیف صاحب نے ، لاہور سے ’ میری کہا نی ‘میں ۔ اب ان کی عمر 80 کے قریب ہے، لیکن آج تک ان کی زندگی کی سب سے خوبصورت یا د ،وہ لمحہ ہے ، جب ان کے پرائمری اسکول کے استاد نے تقسیم کے بعد لٹ پٹ کر پاکستان آنے والے اس ننھے سے بچے کے آنسو پونچھ کر اسے ایک نیا جوڑا لے کر دیا تھا۔ ۔

اگر آپ کی کوئی ایسی یاد ہے، یا آپ کے بزر گوں کی، تو ہمارے ساتھ شئیر کریں۔ ہم اسے پروگرام میں شامل کریں گے۔ کہانی سننے کے لئے نیچے دئیے ہوئے لنک پر کلک کریں۔

Your browser doesn’t support HTML5

میری کہانی۔ برصغیر کی تقسیم کے بعد کی یادیں