صدر جیکب زوما کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ 94برس کے مسٹر منڈیلا ’بہتر محسوس کر رہے ہیں اور جمعے کی صبح اُنھوں نے جی بھر کر ناشتہ کیا‘
واشنگٹن —
ڈاکٹروں کا کہنا ہے جنوبی افریقہ کے سابق صدر نیلسن منڈیلا، جو اِس وقت پھیپھڑوں کی سوزش کے باعث اسپتال میں زیر علاج ہیں، صحتیاب ہو رہے ہیں۔
صدر جیکب زوما کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ 94برس کے مسٹر منڈیلا ’بہتر محسوس کر رہے ہیں اور جمعے کی صبح اُنھوں نے جی بھر کر ناشتہ کیا‘۔
اُن کے بقول، ’معالجوں نے بتایا ہے کہ وہ روبصحت ہو رہے ہیں۔ اُن کا علاج جاری ہے جب کہ اسپتال کے ڈاکٹر اُن کی دیکھ بھال کر رہے ہیں‘۔
صدر زوما نے جمعرات کے دن ’بی بی سی‘ کو بتایا کہ مسٹر منڈیلا کی صحت بہتر ہو رہی ہے، اور جنوبی افریقہ کے لوگوں کو پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔
پھیپھڑوں کی سوزش کے علاج کے لیے جنوبی افریقہ کے سابق صدر نیلسن منڈیلا دو روز سے اسپتال میں ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ علاج سے کچھ افاقہ ہے، تاہم عالمی راہنماؤں اور جنوبی افریقہ کا عام شہری اُن کی صحت کے باعث فکرمند ہے۔
پیٹر کاکس نے جوہینسبرگ سے اپنی رپورٹ میں ڈاکٹروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ منڈیلا کا علاج جاری ہے۔
گذشتہ کچھ سالوں سے مسٹر منڈیلا اکثر صحت کے معاملے میں مسائل سے دوچار رہے ہیں۔ اُنھیں 2011ء اور 2012ء میں اسپتال داخل کیا گیا، جب کہ گذشتہ دسمبر میں تقریباً تین ہفتوں تک اُنھیں اسپتال میں زیرِ علاج رکھا گیا، جنھیں مثانے میں پتھری اور پھیپھڑوں کا عارضہ لاحق تھا۔
اُنھیں پھیپھڑوں کی بیماری اُس وقت شروع ہوئی جب اُنھیں سفید فام اقلیت کے اقتدار کے خلاف آواز اٹھانے پر سزا ہوئی اور روبین جزیرے میں 27سال تک کی قید کاٹی۔ وہاں سے رہائی کے وقت اُنھیں ٹی بی کے مرض کی تشخیص ہوئی تھی۔
صدر جیکب زوما کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ 94برس کے مسٹر منڈیلا ’بہتر محسوس کر رہے ہیں اور جمعے کی صبح اُنھوں نے جی بھر کر ناشتہ کیا‘۔
اُن کے بقول، ’معالجوں نے بتایا ہے کہ وہ روبصحت ہو رہے ہیں۔ اُن کا علاج جاری ہے جب کہ اسپتال کے ڈاکٹر اُن کی دیکھ بھال کر رہے ہیں‘۔
صدر زوما نے جمعرات کے دن ’بی بی سی‘ کو بتایا کہ مسٹر منڈیلا کی صحت بہتر ہو رہی ہے، اور جنوبی افریقہ کے لوگوں کو پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔
پھیپھڑوں کی سوزش کے علاج کے لیے جنوبی افریقہ کے سابق صدر نیلسن منڈیلا دو روز سے اسپتال میں ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ علاج سے کچھ افاقہ ہے، تاہم عالمی راہنماؤں اور جنوبی افریقہ کا عام شہری اُن کی صحت کے باعث فکرمند ہے۔
پیٹر کاکس نے جوہینسبرگ سے اپنی رپورٹ میں ڈاکٹروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ منڈیلا کا علاج جاری ہے۔
گذشتہ کچھ سالوں سے مسٹر منڈیلا اکثر صحت کے معاملے میں مسائل سے دوچار رہے ہیں۔ اُنھیں 2011ء اور 2012ء میں اسپتال داخل کیا گیا، جب کہ گذشتہ دسمبر میں تقریباً تین ہفتوں تک اُنھیں اسپتال میں زیرِ علاج رکھا گیا، جنھیں مثانے میں پتھری اور پھیپھڑوں کا عارضہ لاحق تھا۔
اُنھیں پھیپھڑوں کی بیماری اُس وقت شروع ہوئی جب اُنھیں سفید فام اقلیت کے اقتدار کے خلاف آواز اٹھانے پر سزا ہوئی اور روبین جزیرے میں 27سال تک کی قید کاٹی۔ وہاں سے رہائی کے وقت اُنھیں ٹی بی کے مرض کی تشخیص ہوئی تھی۔