بھارت میں پولیس کا کہنا ہے کہ مشرقی جھاڑکھنڈ میں ہجوم نے پیر کے روز ایک شخص کو گائے ذبح کرنے کے شبے میں قتل کر دیا ہے۔ یہ بھارت میں گاؤ رکھشا کے نام پر ہجوم کی طرف سے قتل کیے جانے کا تازہ ترین واقعہ ہے۔
نیوز ایجنسی رائٹرز کے مطابق جھاڑکھنڈ کے ایک سینئر پولیس اہل کار ایم ایل مینا نے بتایا ہے کہ ریاستی دارالحکومت رانچی سے 50 کلومیٹر (30 میل) دور ایک جنگل میں گائے ذبح کرنے کے الزام میں دس سے پندرہ لوگوں نے اکٹھے ہو کر تین افراد پر حملہ کر دیا۔
انہوں نے ان تین افراد کو بری طرح مارا پیٹا جس سے ایک شخص موقع پر ہلاک جب کہ دیگر افراد شدید زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو اسپتال میں داخل کر دیا گیا ہے۔
پولیس نے جھاڑکھنڈ کے کھنٹی ڈسٹرکٹ میں ہجوم کی طرف سے قتل کے اس واقعے کے بعد 8 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ پولیس اہل کار مینا کا کہنا ہے کہ قتل کے اس واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
بھارت میں گزشتہ چند برسوں کے دوران گاؤ رکھشا کے نام پر ہجوم کے ہاتھوں متعدد افراد کے قتل کیے جانے کے واقعات ہوتے رہے ہیں۔ ہدف بننے والے اکثر افراد اقلیتی مسلمان برادری سے تعلق رکھتے ہیں۔ تاہم پولیس اہل کار کا کہنا تھا کہ جن تین افراد پر اتوار کے روز حملہ کیا گیا، وہ مسلمان نہیں تھے۔