لگ بھگ ڈیڑھ صدی کی زندگی جینے والے ایک شخص نے دنیا کے طویل العمر شخص ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔
نئے دریافت شدہ دنیا کے قدیم ترین انسان 145 سال کی حیرت انگیز عمر کے مالک ہیں۔
بظاہر دنیا کے طویل العمر شخص نظر آنے والے مباح گوتھو کا کہنا ہے کہ وہ اب بہت ضعیف ہو چکے ہیں ہے اور مرنے کے لیے تیار ہیں۔
انڈونیشیا کے حکام کی طرف سے تصدیق شدہ دستاویزات کے مطابق انڈونیشی شہری مباح گوتھو کی عمر 145 برس ہے وہ اکتیس دسمبر 1870ء میں پیدا ہوا تھا۔
انھوں نے حیرت انگیز طور پر ایک طویل زندگی جی ہے جبکہ ان کی زندگی میں ان کے دس بہن بھائی اور چار بیویاں فوت ہوچکی ہیں اس کی آخری بیوی کا انتقال 1988ء میں ہوا تھا۔
مباح گوتھو کے تمام بچے بھی فوت ہو چکے ہیں اور وہ اب اپنے پوتے پوتیوں، پڑ پوتے پوتیوں اور ان کے بچوں کے سہارے زندگی گزار رہے ہیں۔
اگر دستاوہزات سچ ثابت ہوتے ہیں تو یہ انھیں دنیا کے تصدیق شدہ قدیم ترین انسان سے نمایاں طور پر بڑی عمر کا بتاتے ہیں۔
دنیا کی طویل العمر شخص کا خطاب جرمن خاتون جین کلیمنٹ سے منسوب ہے جو 122 برس کی عمر سے دنیا سے رخصت ہوئی تھیں۔
وسطی جاوا میں کے سرا گین کے رہائشی مباح گوتھو نے انڈونیشیا 6 نے کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ وہ اپنی زندگی گزار چکا ہے اور دنیا سے رخصت ہونے پر اسے کوئی اعتراض نہیں ہو گا۔
تاہم طویل حیرت انگیز زندگی جینے والے مباح گوتھو کی ایک آخری خواہش ابھی باقی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اور اب میں صرف مرنا چاہتا ہوں ،میرے پوتے پوتیاں بھی اب خود مختار ہو چکے ہیں۔
مباح گوتھو کے پوتے سوریینتو نے بتایا کہ ان کے دادا نے 122 برس کی عمر میں اپنی موت کے لیے تیاری کر لی تھی۔
انھوں نے بتایا کہ آج سے چوبیس برس قبل 1992ء میں انھوں نے اپنی قبر کا کتبہ خریدا تھا۔
خاندان کی جانب سے بھی ان کی موت کی تیاری مکمل ہے اور قبرستان میں ان کے بچوں کی قبروں سے نزدیک ہی ان کی قبر کا انتظام کیا گیا ہے۔
مباح گوتھو کے پوتے پوتیوں کا کہنا ہے کہ ان دنوں وہ زیادہ تر ریڈیو سنتے ہیں کیونکہ ٹیلی ویژن دیکھنے کے لیے ان کی آنکھیں بہت کمزور ہو چکی ہیں۔
دنیا کے نو دریافت قدیم شخص مباح گوتھو کو یو ٹیوب پر شئیر کی جانے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ اب بھی لاٹھی کے سہارے اپنے قدموں پر چلنے کے قابل ہیں اور سگریٹ نوشی کا شوق رکھتے ہیں تاہم گذشتہ تین ماہ سے انھیں چمچ سے کھانا کھلایا جاتا ہے۔
ان سے جب پوچھا گیا کہ ان کی لمبی عمر کا راز کیا ہے تو انھوں نے جواب دیا کہ 'یہ ان کا صبر ہے'
انڈونیشیا کے ریکارڈ آفس کے اسٹاف نے مباح گوتھو کی تاریخ پیدائش کی تصدیق کی ہےجو ان کے انڈونیشی شناختی کارڈ پر درج ہے۔
چونکہ آزاد ذرائع کی جانب سے ابھی تک ان دستاویزات کی تصدیق نہیں ہوئی ہے اس لیے حتمی طور پر مباح گوتھو کو دنیا کا قدیم ترین انسان کہنا قبل ازوقت ہوگا۔
اور اگر ان کی تاریخ پیدائش کی تصدیق نہیں ہوسکی تو ان کا نام بھی غیرتصدیق شدہ دنیا کے طویل العمر لوگوں کی فہرست میں شامل ہوجائے گا۔
اس فہرست میں نائجیریا کے 173 برس کی عمر میں فوت ہونے والے جیمس الفنتوی کو دنیا کے طویل العمرشخص ہونے کا اعزاز حاصل ہے جبکہ 163 برس تک زندہ رہنے والے ضاقبۃ ابا کو دنیا کا دوسرے قدیم ترین انسان خیال کیا جاتا ہے جن کا تعلق ایتھوپیا سے تھا۔