عراق: وزیراعظم مالکی اقتدار چھوڑنے پر آمادہ

امریکہ نے اس پیش رفت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ مالکی کی طرف سے عابدی کی نامزدگی کی حمایت "ملک کو متحدہ کرنے کی طرف ایک اور بڑا قدم ہے۔"

عراق کے وزیراعظم نوری المالکی نے اقتدار چھوڑنے پر رضا مندی کا اظہار کرتے ہوئے عوام کو بتایا کہ وہ یہ عہدہ حیدر العابدی کے لیے چھوڑ دیں گے۔

جمعرات کو سرکاری ٹی وی عابدی اور دیگر شیعہ سیاستدانوں کے جلو میں مالکی کا کہنا تھا کہ وہ تیسری مدت کے لیے وزارت عظمیٰ کی دوڑ سے حیدر العابدی کے حق میں دستبردار ہو رہے ہیں۔ ان کے بقول اس کا مقصد "سیاسی عمل میں آسانی اور نئی حکومت کی تشکیل میں آسانی پیدا کرنا ہے۔"

مالکی پر اقتدار سے علیحدہ ہونے کے لیے ملک اور بین الاقوامی سطح پر بھی خاصا دباو رہا۔

صدر فواد معصوم نے پیر کو حیدر العابدی کو وزیراعظم نامزد کیا تھا۔

امریکہ نے اس پیش رفت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ مالکی کی طرف سے عابدی کی نامزدگی کی حمایت "ملک کو متحدہ کرنے کی طرف ایک اور بڑا قدم ہے۔"

مالکی کئی ہفتوں سے اقتدار میں رہنے اور پھر تیسری مدت کے لیے وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے لیے کوشاں رہے۔ ان پر الزام عائد کیا جاتا رہا ہے کہ ان کی طرف سے شیعوں کی حمایت پر مبنی ایجنڈے کی وجہ سے عراق کی سنی اور کرد آبادیاں مرکزی دھارے سے علیحدہ ہو کر رہ گئی تھیں۔

دستبرداری کے اعلان سے تین روز قبل ہی مالکی نے کہا تھا کہ وہ عابدی کی نامزدگی کو تسلیم نہیں کرتے۔ وہ اور ان کے حامی اس بات پر اصرار کرتے رہے کہ وہ قانون کے مطابق تیسری مدت کے لیے وزارت عظمیٰ کے لیے نامزد کیے جاسکتے ہیں کیونکہ پارلیمان میں ان کا سیاسی دھڑا سب سے بڑا ہے۔