مالی: اسلامی ریاست کےقیام کا منصوبہ ، باغی گروپ مدغم

مالی کی عبوری حکومت نے باغیوں کے اِن دعووں کو مسترد کر دیا ہےجن میں کہا گیا تھا کہ شمال کا علاقہ ایک آزاد ریاست بنے گا

مالی کے طوراق باغیوں اور ایک تشدد پسند مذہبی دھڑے کا کہنا ہے کہ اُنھوں نے اُس نفری میں شمولیت اختیار کر لی ہے جس کا مقصد شمال میں ایک آزاد اسلامی ریاست قائم کرنا ہے۔

یہ نیا اتحاد طوراق سے تعلق رکھنے والی نیشنل موومنٹ فور لبریشن آف ازواد (ایم این ایل اے) پر مشتمل ہے جس میں القاعدہ سے منسلک انتہا پسند گروپ، انصار الدین کے ارکان شامل ہیں۔

گروپ کا کہنا ہے کہ اُنھوں نے ہفتے کو رات گئے گاؤ کے شمالی قصبے میں ایک سمجھوتے پر دستخط کیے ہیں۔


سمجھوتے کے تحت طرفین پر زور دیا گیا ہے کہ ازواد کی ایک آزاد ریاست قائم کرنے کے لیے میدان عمل میں کارفرما فورسز میں شامل ہوجائیں، جو ایک سخت گیر اسلامی قانون یا شریعہ کے دائرے میں کام کرے گی۔

مالی کی عبوری حکومت نے باغیوں کے اِن دعووں کو مسترد کر دیا ہے کہ شمال کا علاقہ ایک آزاد ریاست بنے گا۔

بماکو میں22مارچ کو ہونے والی فوجی بغاوت کے بعد شمال کو چھیننے کے لیے طوراق باغی اور لڑاکا اسلام پرست تشدد کی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ابتدا میں طوراق باغیوں اور اسلام پرست گروپ کے علیحدہ علیحدہ اہداف تھے۔ طوراق ازواد کی آزاد سیکولر ریاست کے لیےلڑ رہا تھا، جب کہ انصار الدین ملک بھر میں شریعہ کے قانون کا نفاذ چاہتا تھا۔

فرقے کے ارکان نے گاؤ اور ٹمبکٹو میں سخت گیر اسلامی قانون کو نافذ کرنے کا آغاز کر دیا ہے۔
علاقے کےباشندوں نے جو میانہ رو نوعیت کے اسلامی رنگ ڈھنگ میں ڈھلے ہوئے ہیں ، نئے اقدامات کی مزاحمت کی ہے۔

طوراق سےتعلق رکھنے والے شدت پسند لیبیا کے آمر معمر قذافی کے لیے کرائے کے فوجی رہ چکے ہیں، وہ مسلح ہو کر ملک واپس ہوئے ہیں۔ اُنھوں نے جنوری میں شمالی مالی میں دہشت گرد ی کا جھنڈا بلند کیا، جو خودمختاری کے حصول کے عشروں پرانے مطالبے کے سلسلےکی ایک تازہ ترین بغاوت کی ایک کڑی تھی۔