تباہ شدہ ملائیشین طیارے کے ملبے سے 196 لاشیں برآمد

آسٹریلیا کے وزیراعظم ٹونی ایبٹ نے اتوار کو کہا کہ جائے وقوع "مکمل طور پر بدنظمی" کا شکار ہے۔

یوکرین کے مقامی حکام نے اتوار کو بتایا کہ ملائیشیا کے تباہ شدہ طیارے کے 298 میں سے 196 لاشیں برآمد کر لی گئی ہیں۔

تاحال یہ واضح نہیں ہوسکا کہ ان لاشوں کو کہاں رکھا گیا ہے۔ لیکن خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق مقامی ریلوے کے ملازمین کا کہنا ہے کہ لاشوں کو جائے وقوع سے 15 کلومیٹر دور واقع علاقے توریز میں ریلوے اسٹیشن کے سرد خانے میں رکھا گیا۔

جمعرات کو ایمسٹرڈیم سے کوالالمپور جاتے ہوئے ملائیشیا کا ایک مسافر طیارہ روس کی سرحد کے قریب مشرقی یوکرین میں تباہ ہوگیا تھا جس کے بارے میں امریکہ اور یوکرین کے علاوہ متعدد مغربی ملکوں کا ماننا ہے کہ طیارے کو میزائل سے نشانہ بنا کر گرایا گیا۔

طیارے کی تباہی اور اس کے بعد روس نواز باغیوں کے زیر قبضہ علاقے میں جس مقام پر اس کا ملبہ گرے اسے تفتیش کاروں کے پہنچنے سے پہلے مبینہ طور پر خراب کرنے پر بھی بین الاقوامی سطح پر خاصی برہمی کا اظہار کیا جارہا ہے۔

آسٹریلیا کے وزیراعظم ٹونی ایبٹ نے اتوار کو کہا کہ جائے وقوع "مکمل طور پر بدنظمی" کا شکار ہے۔

"میں نے روس کے وزیر تجارت کو ملاقات کے لیے بلایا اور اس معاملے سے نمٹنے سے متعلق کارروائی پر تحفظات اور اپنا عدم اطمینان ان پر پوری طرح واضح کر دیا۔ روس کے اثرو رسوخ والا علاقہ، روس نواز باغی اور بظاہر روس کا فراہم کردہ اسلحہ تو روس ان ساری چیزوں سے پہلو تہی نہیں کرسکتا۔"

مسٹر ایبٹ نے آسٹریلوی نشریاتی ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں اس خدشے کا اظہار بھی کیا کہ چونکہ جائے وقوع پر "کوئی بھی مقتدر قوت موجود نہیں" لہذا شواہد کو خراب کرنے کا سلسلہ جاری رہ سکتا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان جین ساکی نے بھی صحافیوں کو بتایا تھا کہ طیارے کا ملبہ اور لاشیں کسی غیر محفوظ مقام پر منتقل کر دی گئیں اور شواہد کو توڑا مروڑا جارہا ہے۔

ساکی کے بقول یورپی معائنہ کاروں کو ہفتہ کو تین گھنٹے سے بھی کم جب کہ جمعہ کو صرف 75 منٹ کے لیے جائے وقوع پر جانے کی اجازت دی گئی تھی۔

امریکی وزیر خارجہ نے بھی ہفتہ کو کہا تھا کہ امریکہ کو ان اطلاعات پر "سخت تشویش" ہے کہ طیارے کا ملبہ اور لاشیں جائے وقوع سے ہٹا لی گئی ہیں۔

محکمہ خارجہ کے مطابق کیری نے اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف کو بتایا کہ یورپی معائنہ کاروں کو جائے وقوع تک مناسب رسائی نہیں دی جا رہی۔

روس کی خبر رساں ایجنسی انٹرفیکس نے کہا کہ لاوروف نے اس بات پر آمادگی ظاہر کی ہے کہ تمام شواہد بشمول طیارے کا بلیک بکس معائنہ کاروں کو فراہم کیے جائیں گے۔

یوکرین کا کہنا ہے کہ اس کے پاس "ٹھوس ثبوت" ہیں کہ روس نواز باغیوں نے جدید ترین میزائل اور اسے چلانے کی روس سے حاصل کردہ تربیت سے اس طیارے کو گرایا۔