ملائیشیا کی پولیس نے 14 افراد کو حراست میں لیا ہے جن میں ’دولت اسلامیہ‘ کے لیے مبینہ طور پر جنگجو بھرتی کرنے والے تین افراد بھی شامل ہیں۔
یہ گرفتاریاں انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کا حصہ ہیں۔
ملائیشیا میں حکومت اب تک دولت اسلامیہ سے رابطوں کے شبے میں کم از کم 36 افراد کو گرفتار کر چکی ہے۔ دولت اسلامیہ عراق اور شام کے حصوں پر قابض ہے اور اس گروپ کے خلاف امریکہ کی زیر قیادت لگ بھگ ساٹھ ملکوں پر مشتبہ اتحاد کارروائیوں میں مصروف ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ اس ہفتے جن تین مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا وہ ’دولت اسلامیہ‘ کے ریکروٹمنٹ سیل سے وابستہ تھے، جن کا کام جنگجوؤں کو بھرتی کر کے شام بھیجنا تھا۔
ان تین افراد میں سے ملائیشیا میں توانائی کے ادارے ’گرین ٹیکنالوجی اور وزارت پانی‘ کے اسٹنٹ ڈائریکٹر بھی شامل ہیں، جن کا تعلق ابو سیاف نامی شدت پسند سے ہے۔
پولیس کے مطابق 34 سالہ ایک دوسرا مشتبہ شخص چار ماہ تک شام میں لڑائی میں حصہ لینے کے بعد اپریل ہی میں ملک واپس آیا تھا۔
37 سالہ تیسرا شخص دولت اسلامیہ کی سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ’فیس بک‘ پر جہادی صفحہ اپ ڈیٹ کرتا تھا اور وہ خاص طور پر یونیورسٹی کے طالب علموں کو بھرتی کرنے میں ملوث تھا۔