ناروے کا ایک مال بردار بحری جہاز اس جگہ سے قریب ہی تھا جہاں لاپتا طیارے کی ممکنہ باقیات کی نشاندہی کی گئی تھی لیکن اسے تاحال کوئی کامیابی نہیں ہوسکی۔
ملائیشیا کے لاپتا طیارے کی تلاش کے لیے جنوبی بحرہند میں سرگرمیاں ایک بار پھر شروع کر دی گئی ہیں۔
آسٹریلیا کی ایک سیٹیلائیٹ سے حاصل ہونے والی تصاویر میں ممکنہ طور پر طیارے کی باقیات کی نشاندہی کے بعد یہ کارووائیاں نئے سرے سے دوبارہ شروع کی گئیں۔
موسم کی خرابی اور رات کی تاریکی کے باعث جمعرات کی شب تلاش کا کام وقتی طور پر روک دیا گیا تھا۔
ناروے کا ایک مال بردار بحری جہاز اس جگہ سے قریب ہی تھا جہاں لاپتا طیارے کی ممکنہ باقیات کی نشاندہی کی گئی تھی لیکن اسے بھی رات بھر کی تلاش کے بعد کوئی کامیابی نہ ہو سکی۔
ناورے کے بحری جہاز کے مالک کا کہنا تھا کہ ان کا مقصد لاپتا طیارے پر سوار کسی کی بھی زندگی بچانے کی کوشش کرنا ہے۔
لاپتا طیارے کا ممکنہ ملبہ آسٹریلیا کے شہر پرتھ سے تقریباً 2500 کلومیٹر جنوب مغرب میں دیکھا گیا تھا۔
آٹھ مارچ کو ملائیشیا کا ہوائی جہاز کوالالمپور سے بیجنگ جاتے ہوئے لاپتا ہوگیا تھا۔ جہاز پر عملے اور مسافروں سمیت 239 افراد سوار تھے۔
جہاز کی پتا لگانے کے لیے 26 ملکوں کی ٹیمیوں تلاش میں مصروف ہیں اور ان کی کارروائیوں کا دائرہ تقریبا ستر لاکھ مربع کلومیٹر تک پھیلا ہوا ہے۔
آسٹریلیا کی ایک سیٹیلائیٹ سے حاصل ہونے والی تصاویر میں ممکنہ طور پر طیارے کی باقیات کی نشاندہی کے بعد یہ کارووائیاں نئے سرے سے دوبارہ شروع کی گئیں۔
موسم کی خرابی اور رات کی تاریکی کے باعث جمعرات کی شب تلاش کا کام وقتی طور پر روک دیا گیا تھا۔
ناروے کا ایک مال بردار بحری جہاز اس جگہ سے قریب ہی تھا جہاں لاپتا طیارے کی ممکنہ باقیات کی نشاندہی کی گئی تھی لیکن اسے بھی رات بھر کی تلاش کے بعد کوئی کامیابی نہ ہو سکی۔
ناورے کے بحری جہاز کے مالک کا کہنا تھا کہ ان کا مقصد لاپتا طیارے پر سوار کسی کی بھی زندگی بچانے کی کوشش کرنا ہے۔
لاپتا طیارے کا ممکنہ ملبہ آسٹریلیا کے شہر پرتھ سے تقریباً 2500 کلومیٹر جنوب مغرب میں دیکھا گیا تھا۔
آٹھ مارچ کو ملائیشیا کا ہوائی جہاز کوالالمپور سے بیجنگ جاتے ہوئے لاپتا ہوگیا تھا۔ جہاز پر عملے اور مسافروں سمیت 239 افراد سوار تھے۔
جہاز کی پتا لگانے کے لیے 26 ملکوں کی ٹیمیوں تلاش میں مصروف ہیں اور ان کی کارروائیوں کا دائرہ تقریبا ستر لاکھ مربع کلومیٹر تک پھیلا ہوا ہے۔