ملائیشیا کے سلطان عبداللہ جمعرات کے روز تاج پوشی کی ایک تقریب میں باضابطہ طور پر ملک کے بادشاہ بن گئے۔ ملائیشیا کا بادشاہ اس لحاظ سے جمہوری ہے کہ ہر پانچ سال کے بعد 9 ریاستوں کے شاہی خاندانوں کو باری باری ملک کی بادشاہت ملتی ہے۔
سلطان عبداللہ احمد شاہ نے ملک کے 16 بادشاہ کے طور پر حلف اٹھایا۔ کوالالمپور کے نیشنل پیلس میں ہونے والی یہ رنگارنگ تقریب سرکاری ٹیلی وژن پر براہ راست دکھائی گئی۔
سلطان عبداللہ کی عمر 59 سال ہے۔ وہ وسطی ریاست پاہنگ کے علامتی حکمران ہیں۔ انہوں نے ملک کی شمال مشرقی ریاست کیلنٹن کے سلطان محمد پنجم کی جگہ لی ہے جو اس سے قبل ملک کے بادشاہ تھے۔
نئے بادشاہ برطانیہ کے تعلیمی اداروں کے فارغ التحصیل ہیں اور کھیلوں کے دلدادہ ہیں۔ وہ ورلڈ فٹ بال گورننگ باڈی فیفا کے رکن اور ایشیا ہاکی فیڈریشن کے صدر بھی ہیں۔
سابق بادشاہ سلطان محمد نے دو سال تک بادشاہ رہنے کے بعد یہ افوائیں منظر عام پر آنے کے بعد کہ انہوں نے روس کی بیوٹی کوئین سے شادی کر لی ہے، اس سال 6 جنوری کو تخت و تاج چھوڑ دیا تھا۔
برطانیہ سے 1957 میں آزادی حاصل کرنے کے بعد اسلامی ملک ملائیشیا میں تخت و تاج سے دست بردار ہونے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔
ملائیشیا کا بادشاہ آئینی طور پر ملک کا سربراہ ہونے کے ساتھ ساتھ ملک کا سب سے بڑا مذہبی راہنما بھی ہوتا ہے۔
ملائیشیا کی بادشاہت کا سب سے دلچسپ پہلو یہ ہے کہ یہاں ہر پانچ سال کے بعد ایک ریاست سے دوسری ریاست کے شاہی خاندان کو منتقل ہو جاتی ہے۔ ملائیشیا کی 9 ریاستیں ہیں جن کے شاہی خاندانوں کو ہر 45 سال کے بعد ملائیشیا کا تاج پہننے کا موقع ملتا ہے۔
--------------------------------------------------------------------------------------
وائس آف امریکہ اردو کی سمارٹ فون ایپ ڈاون لوڈ کریں اور حاصل کریں تازہ تریں خبریں، ان پر تبصرے اور رپورٹیں اپنے موبائل فون پر۔
ڈاون لوڈ کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
اینڈرایڈ فون کے لیے: https://play.google.com/store/apps/details?id=com.voanews.voaur&hl=en
آئی فون اور آئی پیڈ کے لیے: https://itunes.apple.com/us/app/%D9%88%DB%8C-%D8%A7%D9%88-%D8%A7%DB%92-%D8%A7%D8%B1%D8%AF%D9%88/id1405181675