برطانیہ کی انسداد دہشت گردی پولیس نے 29 سالہ سوڈانی نژاد شخص کے متعلق یہ جاننے کی کوشش میں کئی مقامات کی تلاشي لی کہ آیا پارلیمنٹ کے قریب کار ٹکرانے کے واقعہ کو دہشت گردی کا عمل قرار دیا جا سکتا ہے۔
صالح خطر سوڈان میں پیدا ہونے والا ایک برطانوی شہری ہے ۔ اسے منگل کے روز کار ٹکرانے کے مقام سے گرفتار کیا گیا تھا۔
برطانوی حکام نے اس کا نام الزام عائد کیے جانے تک ظاہر نہیں کیا۔
اسے دہشت گردی کی تیاری کے شبے میں حراست میں لیا گیا ہے اور اس پر قتل کی کوشش کا بھی الزام لگایا گیا ہے۔
پولیس نے بدھ کے روز کہا کہ تفتیش کاروں کی ترجیج بدستور یہ ہے کہ تین افراد کو زخمی کرنے کے واقعہ کا اصل محرک کیا ہے۔
کار ٹکرانے سے زخمی ہونے والے دو افراد کو اسپتال لے جایا گیا تھا جنہیں اب وہاں سے چھٹی مل گئی ہے۔
عہدے داروں نے سینٹرل انگلینڈ کے دو علاقوں کی جانچ پڑتال مکمل کر لی ہے جن میں برمنگھم بھی شامل ہے جہاں کے ایک اپارٹمنٹ میں خطر رہتا تھا۔ جب کہ دوسرا علاقہ نوٹنگھم ہے۔
بدھ کے روز لندن سے 160 کلومیٹر شمال مغرب میں واقع ایک اور مقام پر چھاپہ مارا ۔
پچھلے سال ایک شخص نے ویسٹ منسٹر پل کے قریب پیدل چلنے والوں پر اپنی کار چڑھا دی تھی جس سے چار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس کے بعد حملہ آور نے پارلیمنٹ کے باہر ایک پولیس اہل کار کو چاقو کے وار کر کے قتل کر دیا تھا۔
پولیس نے حملہ آور کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔