پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں حکام کے مطابق، جنوبی ضلع کوٹلی اور بھمبر کے سرحدی علاقوں پر بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات مبینہ بھارتی گولہ باری سے ایک شہری ہلاک اور تین زخمی ہوئے۔
دوسری طرف، بھارتی میڈیا میں آنے والی رپوٹوں کے مطابق، کنٹرول لائن کی دوسری جانب ضلع راجوری کے سرحدی علاقوں میں گولہ باری کے باعث ایک عورت ہلاک اور ان کا خاوند زخمی ہوا۔
کنٹرول لائن پار سے گولہ باری کی زد میں آنے والے ضلع بھمبر کے سرحدی دیہات بڑوھ کے رہائشی، ارشد نے بھی ’وائس آف امریکہ‘ کو گولہ باری کی تفصیل بتائیں۔
واضع رہے کہ پاکیستان اور بھارت کی افواج کے درمیان متنازعہ کشمیر کو تقسیم کرنے والی جنگ بندی لائن پر ایک ایسے وقت میں گولہ باری کا تبادلہ شروع ہوا ہے کہ جب بھارت کی طرف سے پاکستان پر کننٹرول لائن پر اس کے دو فوجیوں کو ہلاک کرنے کے بعد انکی لاشوں کی بے حرمتی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
پاکستان نے اس کی سختی سے تردید کی ہے۔
متنازعہ کشمیر کو پاکستان اور بھارت کے درمیان والی تقریباً سات سو پچاس کلومیٹر لمبی حد بندی لکیر کے دونوں جانب سینکڑوں دیہات اور قصبے ہیں جو متحارب افواج کے درمیان گولہ باری کی زد میں آتے رہتے ہیں۔ تاہم، گزشتہ کئی ماہ سے مجموعی طور پر کنٹرول لائن پر نسبتاً امن تھا، جس کی وجہ ان علاقوں میں روزمرہ زندگی رواں دواں تھی۔
گزشتہ ستمبر میں، بھارتی کشمیر کے علاقے اوڑی میں فوجی کیمپ پر عسکریت پسندوں کے ایک مبینہ حملے میں 18 بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد جنگ بندی لائن پر فائرنگ اور گولہ باری کا تبادلہ شروع ہوا تھا۔
دونوں ملکوں کے درمیان 2003 میں لائن آف کنٹرول پر ہونے والے فائر بندی کے معاہدے کے باوجود فائرنگ اور گولہ باری کا تبادلہ وقتاً فوقتاً جاری رہتا ہے، جس کی خلاف ورزی کا الزام دونوں ملک ایک دوسرے پر عائد کرتے رہتے ہیں۔