سعودی عرب ،سینما گھروں پر عائد پابندی ختم ہونے کے بعد ہالی وڈ کے فلم میکرز اور آرٹسٹوں کی توجہ کا مرکزبن گیا ہے ۔
اس بات کا ایک تازہ ثبوت یہ بھی ہے کہ امریکی اداکارہ، ماڈل ،سنگر اور فیشن ڈیزائنر لندسے لوہن نے اپنی نئی فلم سعودی عرب میں بنانے کا اعلان کیا ہے۔
ٹی وی شو ’وینڈی ولیمز ‘میں لندسے نے بتایا کہ ان کی آنے والی فلم ’فریم‘ ایک امریکی فوٹو گرافر کی کہانی ہے جو اپنے شوہر کو امریکا میں چھوڑ کر خود سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض منتقل ہو جاتی ہے اور وہاں کے کلچر کو سمجھنے اور جاننے کی کوشش کرتی ہے۔
ریاض میں اس کی ملاقات خواتین کے ایک گروپ سے ہوتی ہے جن میں سے ہر ایک کی زندگی کے رنگ دوسرے سے مختلف ہوتے ہیں۔ان خواتین کی مدد سے اسے مقامی کلچر اور روایات کو جاننے کا موقع ملتا ہے۔
لندسے لوہن نے گزشتہ سال دسمبر میں سعودی عرب میں سینما گھروں پر پابندی کے خاتمے کے حق میں ٹوئٹ بھی کیا تھا اور لوگوں پر زور دیا تھا کہ وہ بھی اس مہم میں بڑھ چڑھ کرحصہ لیں۔
’دبئی میں جزیرہ خرید رہی ہوں ‘
انٹرویو کے دوران لندسے لوہن نے یہ انکشاف بھی کیا کہ وہ دبئی میں اپنا ایک جزیرہ ڈیزائن کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔
اس بارے میں مزید بات کرتے ہوئے لندسے لوہن نے کا کہنا تھا کہ جزیرہ ڈیزائن کرنے سے متعلق بات چیت جاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ اب تک بہت سے جزیرے دیکھ چکی ہیں اور سوچتی ہیں کہ ان کا اپنا بھی ایک جزیرہ بھی ہونا چاہئے ۔
انہوں نے اس آئی لینڈ یا جزیرے کا نام ’لوہن آئی لینڈ‘ تجویر کیا ہے۔