بھارت: آسمانی بجلی گرنے سےرواں برس 900 سے زیادہ ہلاکتیں

طوفان کے دوران آسمانی بجلی۔فائل فوٹو

بھارت میں اس سال شدید موسمی واقعات جیسے ہیٹ ویوز اور آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں بہت بڑا اضافہ دیکھنے میں آیا، اور سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ان سے منسلک اموات کی تعداد تین برس میں سب سے زیادہ تھی۔ سائنس دانوں نے اس بھاری جانی نقصان کے لیےآب و ہوا کی تبدیلی کو ذمہ دار ٹھہرایاہے۔

بھارت کی زمینی سائنس کی وزارت نے پارلیمنٹ کو پیش کی جانے والی ایک رپورٹ میں بتا یا ہے کہ اس سال شدید گرمی کی لہروں یا ہیٹ ویوز 8 گنا زیادہ تھیں، جن کی تعداد مجموعی طور پر 27 تھی۔

آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں 111 گنا زیادہ اضافہ ہوا، جس کی زد میں آ کر ہلاک ہونے والوں کی تعداد 907 ہے۔

رپورٹ کے مطابق گرج چمک کے ساتھ طوفانوں کی تعداد پانچ گنا ساضافے کے ساتھ 240 ہو گئی۔

Your browser doesn’t support HTML5

بھارت میں شدید گرمی سے کم آمدنی والا طبقہ متاثر

اس سال نومبر تک آب و ہوا کی تبدیلی کے نتیجے میں پیدا ہونےوالے موسمی واقعات کی وجہ سے دو ہزار 183 اموات ہوئیں جب کہ 2019 میں اس نوعیت کے وقعات میں ہلاکتیں تین ہزار 17 تھیں جو اب تک سب سے زیادہ ہیں۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اس سال ہونے والی اموات میں سے 78 فیصد کی وجہ آسمانی بجلی، سیلاب اور شدید بارشیں تھیں۔

بھارتی حکومت نے اگست میں کہا تھا کہ بھارت میں اس صدی میں مون سون کے موسم کے دوران درجہ حرارت بڑھ گیا ہے اور مستقبل میں بھارت کو مزید گرمی کی لہروں کا سامنا ہو سکتا ہے۔

بھارت کاربن کی آلودگی پھیلانے والا دنیا کا تیسرا سب سے بڑا پھیلانے والا ملک ہے، اگرچہ اس کا کاربن کا فی کس اخراج بہت سے ترقی یافتہ ممالک سے بہت کم ہے۔

Your browser doesn’t support HTML5

پاکستان اور بھارت میں گرمی کی شدید لہر

تقریباً 1.4 ارب کی آبادی والے بھارت کو ایک صدی سے زیادہ عرصے میں مارچ کے سب سے زیادہ گرم مہینے کا سامنا کرنا پڑا اور اپریل اور مئی میں بھی درجہ حرارت غیر معمولی طور پر زیادہ تھا، جس کا ذمہ دار بنیادی طور پر آب و ہوا کی تبدیلی کو ٹھہرایا گیا۔

عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ 1998 سے 2017 تک دنیا بھر میں ہیٹ ویوز کی وجہ سے ایک لاکھ 66 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے۔

عالمی ادارہ صحت نے یہ بھی کہا ہے کہ کہ 2030 اور 2050 کے درمیان آب و ہوا کی وجہ سے غذائی قلت، ملیریا، اسہال اور گرمی کے دباؤ کے نتیجے میں سالانہ 250,000 اضافی اموات کا خدشہ ہے۔

Your browser doesn’t support HTML5

پاکستان میں تیزی سے بدلتے موسم کی وجہ کیا ہے؟

بھارت کے پڑوسی پاکستان کو اس سال تباہ کن سیلاب کا سامنا کرنا پڑا جس نے ملک کے ایک تہائی حصے کو متاثرکیا۔ ان سیلابوں میں 15 سو سے زیادہ افراد ہلاک اور تقریباً تین کروڑ نفوس متاثر ہوئے۔

Your browser doesn’t support HTML5

سیلاب سے متاثرہ حاملہ خواتین طبّی سہولتوں کے لیے طویل سفر کرنے پر مجبور

(یہ رپورٹ خبر رساں ادارے رائٹرز کی فرہم کردہ اطلاعات پر مبنی ہے)