سن 2040 میں متوقع عمر کی عالمی رینکنگ تبدیل ہو جائے گی

کوسٹا ریکو کے شہر سین ہوزے کے ایک سپورٹس کمپلکس میں بزرگ شہری ورزش کی کلاس میں حصہ لے رہے ہیں۔ 15 اکتوبر 2018

سائنس، طب اور صحت کے شعبوں میں ہونے والی ترقی کے تناظر میں عموماً یہ سمجھا جاتا ہے کہ مستقبل قریب میں انسان کی متوقع عمر 100 برس سے بڑھ جائے گی۔ کچھ واقعات میں تو ایسا ہو سکتا ہے، لیکن اگلے بیس پچیس برسوں تک فی الحال یہ ممکن دکھائی نہیں دیتا کہ متوقع عمر 100 کا ہندسہ عبور کر لے۔

جریدے لینسٹ میں یونیورسٹی آف واشنگٹن کے صحت سے متعلق انسٹی ٹیوٹ آئی ایچ ایم ای کی شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سن 2040 میں متوقع عمر کے حوالے سے دنیا کے تقریباً تمام ملکوں میں کہیں تھوڑا اور کہیں زیادہ اضافہ ہو گا جس سے عمر کے چارٹ پر اکثر ملکوں کی موجودہ پوزیشن تبدیل ہو جائے گی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اس وقت جن ملکوں کی متوقع عمر دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہے، وہ 2040 میں اس فہرست میں نیچے چلے جائیں گے اور نیچے کی صفوں سے کئی ملک اوپر آ جائیں گے۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اسپین جو اس وقت چوتھے درجے پر ہے، متوقع عمر کی فہرست میں سب سے اوپر آ جائے گا۔ ماہرین کا اندازہ ہے کہ اسپین میں اوسط عمر 85.8 سال ہو جائے گی۔ وہ اس رینکنگ میں جاپان کو پیچھے چھوڑ دے گا جہاں 2040 میں متوقع عمر کا اندازہ 83.7 لگایا گیا ہے جس کے بعد وہ دوسرے درجے پر چلا جائے گا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا کی دو سب سے بڑی اقتصادی قوتیں، یعنی امریکہ اور چین، 2016 کے مقابلے میں متوقع عمر کے چارٹ پر اپنی پوزیشن تبدیل کر لیں گے۔ اس وقت امریکہ عمر کی عالمی رینکنگ میں 43 درجے پر ہے، وہ 2040 میں 79.8 سال کی متوقع عمر کے ساتھ 64 پوزیشن پر چلا جائے گا۔ جب کہ چین اپنے موجودہ درجے 68 سے اٹھ کر 39 ویں پوزیشن پر آ جائے گا اور وہاں کی متوقع عمر 81.9 سال ہو جائے گی۔

عمر کی رینکنگ میں کمی کا سامنا صرف امریکہ کو ہی نہیں بلکہ کینیڈا، ناروے، آسٹریلیا، میکسیکو، تائیوان اور شمالی کوریا کو بھی کرنا پڑے گا۔ وہ اس درجہ بندی میں اپنی موجودہ پوزیشن سے کہیں نیچے چلے جائیں گے۔

جن ملکوں کی رینکنگ میں اضافہ ہونے کی توقع ہے ان میں انڈونیشیا، نائیجیریا، پرتگال، پولینڈ، ترکی، اور سعودی عرب شامل ہیں۔

ماہرین کا خیال ہے کہ اگر شام میں جاری تباہ کن اور ہلاکت خیز خانہ جنگی ختم ہو جاتی ہے تو وہ اپنی موجودہ 137 ویں پوزیشن سے 2040 میں 80 ویں پوزیشن پر چلا جائے گا۔

تحقیق کے مصنف اور یونیورسٹی آف واشنگٹن کے صحت سے متعلق شعبے کے ڈائریکٹر کیل فورمین نے کہا ہے کہ متوقع عمر کے تخمینے کا تعلق اس پہلو سے ہے کہ ہمارا صحت کا نظام کس طرح صحت سے متعلق مسائل کا حل تلاش کرتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بحیثیت مجموعی 2016 میں دنیا بھر کی متوقع اوسط عمر 73.7 سال تھی جو 2040 میں پانچ سال کے اضافے کے ساتھ 77.7 سال ہو جائے گی۔

پاکستان میں 2016 میں متوقع عمر 66.5 سال تھی جو 2040 میں بڑھ کر 74.6 سال ہونے کی توقع ہے۔ لیکن یہ اضافہ عالمی متوقع اوسط سے تقریباً 3 سال کم ہے۔ 2040 میں 200 ملکوں کی عالمی رینکنگ میں پاکستان 168ویں درجے پر آ جائے گا۔ جب کہ اس وقت وہ اس فہرست میں 133 درجے پر ہے۔ گویا وہ مزید 35 ملکوں سے نیچے چلا جائے گا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ انسان کی متوقع عمر میں اضافے کی راہ میں بڑی رکاوٹیں ہائی بلڈ پریشر، موٹاپا، ہائی بلڈ شوگر اور اس کے ساتھ ساتھ شراب اور تمباکو کا استعمال ہے۔