لیبیا کی پارلیمنٹ نے اقوام متحدہ کی پشت پناہی میں قائم ہونے والی اتحادی حکومت کو مسترد کر دیا ہے۔
بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ لیبیا کی پارلیمنٹ کے اراکین نے اقوام متحدہ کے مالی تعاون سے اتحادی حکومت اور متحارب حکام سے کئے جانے والے معاہدے کو مسترد کیا، جس کا مقصد کشیدگی کا خاتمہ کرنا تھا جس نے 2011ء میں طویل مدت تک اقتدار میں رہنے والے معمر قذافی کو اقتدار سے نکال باہر کئے جانے کے بعد سے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔
'ایسوسی ایٹڈ پریس' نے لیبیا کے ایوانِ نمائندگان کے رکن، عیسیٰ العربی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ منگل کے اجلاس میں شریک 144 میں سے 90 اراکین نے اتحادی کابینہ کو مسترد کر دیا، جبکہ ایک الگ رائے شماری میں 84 قانون دانوں نے سیاسی معاہدے کو بھی مسترد کر دیا۔
اقوام متحدہ کی ثالثی میں ہونے والے اس امن معاہدے پر گزشتہ ماہ دستخط ہوئے تھے جس کے تحت تبروک میں قائم بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت اور طرابلس میں قائم اسلامی حمایت یافتہ ادارے دونوں کے اراکین پر مشتمل نئی اتحادی حکومت کا قیام عمل میں لانا تھا۔
معاہدہ متحارب حکومتوں کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے کئی ادوار کے بعد طے پایا تھا۔
مجوزہ معاہدہ داعش کے شدت پسندوں کو ملکی دولت میں کلیدی کردار ادا کرنے والے تیل کے کنووں اور ٹرمینل پر کنڑول کی کوشش اور لیبیا میں قدم جمانے کا نیا موقع بھی فراہم کر رہا تھا۔