سکیورٹی فورسز نے طرابلس میں احتجاج کو روک دیا

سکیورٹی فورسز نے طرابلس میں احتجاج کو روک دیا

افواج نے لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں سینکڑوں احتجاجیوں کو منتشر کیا ، جب کہ مخالف اور حکومتی جتھوں کے درمیان ملک کا کنٹرول حاصل کرنے کی جنگ جاری ہے۔

عینی شاہدین نےبتایا ہے کہ پیر کے دِن طرابلس کے تاجوری ضلعے میں احتجاجی جمع ہوئے اور لیبیا کے لیڈر معمر قذافی کے خلاف نعرے بازی کی۔ قذافی کی حامی فوج احتجاجوں کو روکنے کے لیے فوری طور پرموقعے پر پہنچی۔ رائٹر نیوز ایجنسی نے خبر دی ہے کہ سکیورٹی فورسز نے ہوا ئی فائرنگ کی۔

اِس ماہ کے آغاز میں مسٹر قذافی کے 42سالہ اقتدار کے خاتمے کےلیےجو علمِ بغاوت بلند کیا گیا تھا ، اُس وقت سےباغی فوجی یونٹوں کی مدد سے مشرقی لیبیا کے سارے علاقے اور مغرب کے کچھ حصوں پر اپوزیشن احتجاجیوں نے کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

عینی شاہدوں کا کہنا ہے کہ طرابلس سے200کلومیٹر مشرق میں مستارہ کے مقام پر باغی اور مسٹر قذافی سے وفادار فوجوں کے درمیان رات بھر لڑائی جاری رہی۔

زویہ کے مغربی شہر کے رہائشی پیر کے روز قذافی کی حامی 2000فوجیوں سے لڑنے کی تیاری کر رہے تھے، جنھوں نے، اُن کے بقول، شہر کا گھیرا کر رکھا ہے۔ زویہ دارالحکومت طرابلس سے 50کلومیٹر دور واقع ہے جو مسٹر قذافی کا آخری اہم ٹھکانہ ہے۔

زویہ پہنچنے والے مغربی صحافیوں نے بتایا ہے کہ اتوار کے دِن یہ شہر باغیوں کے ہاتھ چڑھ چکا تھا، جب کہ بغاوت کا اعلان کرنے والے فوجی عہدے دار جو کہ ٹرکوں پر سوار تھے اور فوجی ٹینک اور طیارہ شکن توپوں سے مسلح تھے متوقع جوابی کارروائی کے لیے تیار تھے۔ نامہ نگاروں نے بتایا کہ سینکڑوں شہریوں نے شہر کے مرکز میں اکٹھے ہوکر قذافی مخالف نعرے لگائے۔