اٹلی کی توانائی کی ایک بڑی کمپنی ’انی‘نے، جو جنگ زدہ ملک لیبیا میں تیل پیدا کرنے والی سب سے بڑی غیر ملکی کمپنی ہے، پوری استعداد کے مطابق پیداوار حاصل کرنے کے لیے وہاں کی باغی قیادت کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
’انٍیذ نےپیر کے روز عبوری قومی کونسل کے ساتھ بن غازی میں ایک معاہدے پر دستخط کیے۔ کونسل باغی تنظیم کا نظم ونسق چلانے والا ادارہ ہے جس نے ملک کے تقریباً تمام حصوں کا قبضہ حاصل کر لیا ہے سوائے لیبیا پرلگ بھگ 40 سال تک آمرانہ انداز میں حکومت کرنے والے معمر قذافی کے، جن کا اتاپتا فی الحال کسی کو معلوم نہیں ہے۔
’انی‘ نے گذشتہ چھ ماہ کے دوران ملک میں جاری شورش کے باعث اپنی پیداواری سرگرمیوں میں نمایاں طور پر کمی کردی تھی جس کے بعد اس کے خام تیل کی روزانہ پیداواردولاکھ 80 ہزار بیرل سے گر کر 50 ہزار بیرل کے قریب رہ گئی تھی۔
کمپنی کا کہناہے کہ وہ تیل کی صاف شدہ مصنوعات پہلی بار عبوری حکومت کو فراہم کرے گی۔
’انی‘ اور باغی قیادت نے پیر کے روز کہا کہ وہ ملک میں کمپنی کی پیداواری سرگرمیوں میں جلد اضافہ کرنے کے خواہش مند ہیں۔ لیکن کمپنی کے چیف ایگزیکٹو پاؤلو سکارونی نے پچھلے ہفتے کہاتھا کہ تیل کے پیداواری علاقے کو پہنچنے والے نقصان اور ملک کی غیر یقینی صورت حال کے باعث تیل کی پیداوار پوری طرح بحال ہونے میں 18 ماہ کا عرصہ لگ سکتا ہے۔
’انی‘ تیل پیدا کرنے کی ان عالمی کمپنیوں میں شامل ہے جو لیبیا میں تیل کی پیداوار فروری سے قبل کی سطح پر واپس لانے کی کوششیں کررہی ہیں۔
لیبیا میں صدرقذافی کے خلاف عوامی تحریک کا آغاز فروری میں ہواتھا۔ اس وقت ملک میں تیل کی پیداوار 18 لاکھ بیرل یومیہ تھی۔ جو دنیا کی کل پیداوار کا تقریباً دو فی صد ہے۔مگر لیبیا میں کئی ماہ تک جاری رہنے والی خانہ جنگی کے باعث اب یہ پیداور صرف 60 ہزار بیرل روزانہ ہے۔