لیبیا میں مسلح ملیشیا گروہوں کے درمیان جاری لڑائی کے باعث کئی ملکوں نے اپنے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ ملک چھوڑ دیں۔
بدھ کو چین نے اپنے کئی سو شہری لیبیا سے نکال لیے، مئی سے اب تک 1000 چینی شہری یہاں سے نکل چکے ہیں۔
اس سے قبل طرابلس سے فرانس نے اپنے شہری نکال لیے تھے۔
لیبیا کے مشرقی شہر بن غازی میں گزشتہ کئی روز سے جاری لڑائی کے بعد عسکری گروہوں نے لیبیا کی ’اسپیشل فورسز‘ کے صدر دفتر پر قبضہ کر لیا ہے۔
اسلام پسند بن غازی انقلابی شوریٰ کی طرف سے بدھ کو جاری ہونے والے ایک بیان میں مشرقی شہر میں موجود فوج کے ایک بڑے مرکز پر قبضہ کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
لیبا کی فوج کے ایک عہدیدار نے بھی اس قبضہ کی تصدیق کی ہے۔
بن غازی کے قرب و جوار میں گزشتہ ہفتہ کے روز سے جاری لڑائی میں اب تک 60 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
لیبیا کی اسپیشل فورسز کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے منگل کو کہا کہ فوج کو بن غازی کے جنوب مشرق میں واقع ایک فوجی چوکی کو اس وقت چھوڑنا پڑا، جب اسلامی اتحاد نامی ملیشیا کے جنگجوؤں نے بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔
جبکہ دوسری طرف طرابلس ائیرپورٹ کے قریب گزشتہ دو ہفتوں سے جاری لڑائی کے باعث ملک کا سب سے بڑا ہوائی اڈہ بند ہے۔
حکام کے مطابق ائیرپورٹ کے قریب ایک راکٹ کے تیل ذخیرہ کرنے والے ٹینک پر گرنے کی وجہ سے لگنے والی آگ اب بھی بھڑک رہی ہے۔ ائیرپورٹ پر قبضہ کے لیے لڑائی 13 جولائی سے جاری ہے اور اس میں اب تک کئی درجن افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔