امریکہ کی سیر، فاسٹ فوڈ

لگتا تو ذائقہ دار ہے؟

’اگر چہ امریکی کہتے تو یہی ہیں کہ وہ صحت مند کھانا چاہتے ہیں، لیکن جب انہیں مینو میں پیش کر دیا جائے تو وہ اُس کا آرڈر نہیں دیتے‘

آیئے آج امریکہ کی سیر کو نکلیں، گاڑی پر یا پھر ٹور بس پر۔


اِس سفر کے دوران، آپکو ایک کے بعد ایک فاسٹ فوڈ ریستوران نظر آئیں گے ۔ بیشمار مختلف نامون والے یہ ریستوران بےحد پسند کئے جاتے ہیں اور ہر کسی کو اپنی پسند کے مطابق کھانے کی چیزیں مل بھی جاتی ہیں۔

اگرچہ، فاسٹ فوڈ فراہم کرنے والے اِن ریستورانوں میں آج کل چند low-fat چیزیں بھی کھانے کے لئے ملتی ہیں، لیکن زیادہ بکنے والی چیزوں میں ہیمبرگر، آلو کے چپس، تلا ہوا چکن، گریسی پتزا شامل ہیں ۔ یہ سب وہ چیزیں ہیں جو امریکہ کے سرجن جنرل کے مطابق امریکہ میں موٹاپے کی وبا میں اضافے کا باعث ہیں۔اور جن ریستورانوں میں صحت مند کھانے پیش کئے جاتے ہیں اُن کے مقابلے میں اِن فاسٹ فوڈ ریستورانوں کی low-fat چیزوں میں بھی کیلوریز کی بھر مار ہوتی ہے۔


کریکر بیرل نامی ایک چین کے بانی Dan Evins کا حال ہی میں انتقال ہوا ہے، اور یہ چین مزیدار لیکن موٹا کرنے والی چیزیں فروخت کرتی ہے، اور اِس کے زیادہ ریستوران بڑی بڑی شاہراہوں کے کنارے واقع ہوتے ہیں۔

اِن کھانوں میں زیادہ تر گریوی کے ساتھ بسکٹ، مفنز یا پھر پرانے انداز میں تیار کی گئی سٹیکشامل ہوتی ہے۔


بعض لوگوں نے ایسے ریستوران بھی کھولے ہیں جن میں صحت مند کھانےجیسے برائلڈ مچھلی، بھاپ میں تیار کردہ سبزیاں اور اِسی طرح کی دوسری چیزیں پیش کی جاتی ہیں۔

لیکن، اِن میں زیادہ تر دیوالیہ ہو گئےاور اسکی وجہ یہ ہے کہ صحت مندانہ بنیادوں پر تیار کئے جانے والے کھانے کہیں زیادہ مہنگے ہوتے ہیں۔پھر کم معاوضے پر ایسے باورچی بھی نہیں ملتے جو جلدی جلدی صحت مند لیکن مزیدار کھانے تیار کر سکیں ۔ اسیلئے، اِس طرح کی دکانیں کامیاب نہیں رہتیں، کیونکہ اگر چہ امریکی کہتے تو یہی ہیں کہ وہ صحت مند کھانا چاہتے ہیں، لیکن جب انہیں مینو میں پیش کر دیا جائے تو وہ اُس کا آرڈر نہیں دیتے۔


بعض ماہرین کا خیال ہے کہ جب صحت مند کھانوں کی قیمت کم ہو جائے گی، تو ممکن ہے امریکیوں کو اِس کی عادت ہو جائے۔لیکن، ابھی ایسا نہیں۔اور ابھی کوئی ایسی مثال بھی نہیں ملتی کہ فاسٹ لیکن صحت مند کھانوں کا رجحان بڑھ رہا ہے۔

آڈیو رپورٹ سنیئے: